ابتدائی شواہد میں نواب ملک کے ڈی گینگ کے ساتھ تعلقات کا ثابت۔ پی ایم ایل اے عدالت

,

   

مذکورہ عدالت نے ان کے حلاف کاروائی کی شروعات کردی ہے
ممبئی۔ ایک خصوصی عدالت نے نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے لیڈر نواب ملک کے خلاف انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کی چارج شیٹ پر نوٹس لیا او رکہاکہ ابتدائی شواہد سے نواب ملک کے راست یا جانکاری رکھتے ہوئے منی لانڈرنگ کے معاملے میں ملوث ہونے کے شواہد کا اشارہ ملتا ہے‘ جوکرالا کے گوڑا کمپانڈکی خریدی کے معاملے سے سامنے آیاہے۔

مذکورہ عدالت نے ان کے اور1993بم دھماکوں کے ملزم سردار شاہ ولی خان کے خلاف کاروائی جاری کردی ہے جس کا اس معاملے میں نام شامل ہے۔مذکورہ واقعہ کے متعلق ایک پس منظر پیش کرتے ہوئے آرڈر کاپی میں کہاگیاہے کہ ”ایک ایف ائی آر 3فبروری 2022کو این ائی اے نے ائی پی سی کی دفعہ120بی اور یو اے پی اے کے دفعات 17‘18‘21‘38اور 40کے داؤد ابراہیم او ردیگر کے خلاف ایک ایف ائی آر درج کیاتھا۔

اس میں یہ الزام لگایاگیا ہے کہ داؤد ابراہیم جس کو اقوام متحدہ نے ایک مصدمقہ عالمی دہشت گرد قراردیا ہے‘ عالمی دہشت گرد ی نٹ ورک ڈی کمپنی کے نام سے چلاتا ہے‘ جومختلف سرگرمیوں جیسے اصلحہ کی تسکری‘ نارکو دہشت گردی‘ انڈرورلڈ سرگرمیاں‘ منی لانڈرنگ‘ ایف ائی سی این کی سربراہی‘ دہشت گردوں کے لئے فنڈ اکھٹا کرنے کے لئے غیر مصدقہ کلیدی اثاثوں پر قبضے میں سرگرم ہے اوراس کے لئے عالمی دہشت گرد تنظیموں جیسے ایل ای ٹی‘ القاعدہ‘کے ساتھ ملکر وہ کام کرتے ہیں۔بتائی گئی اس ایف ائی آر میں انیس ابراہیم‘ شکیل شیخ‘ جاوید پٹیل او رابراپیم مشتاق عبدالرزق میمن کو بھی ملزمین کے طور پر پیش کیاگیاہے۔

مذکورہ بالا متذکرہ مقررہ جرم کی بنیاد پر انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ نے پی ایم ایل اے 2002کے تحت ان کے خلاف مقدمہ درج کیاہے“۔ اس سے قبل اسی معاملہ میں کسر واڑی ولی پولیس اسٹیشن میں 18ستمبر 2017کو ایک ایف ائی آر درج کی گئی اقبال کاسکر‘ ممتاز شیخ اور اسرار علی جمیل سعید کے نام پر ائی پی سی کے دفعات 384‘386اور 387کے تحت درج کی گئی تھی۔

اس کے بعد اقبال کاسکر ڈی کمپنی کا ساتھی او رداؤد ابراہیم کا بھائی اور اس کے ساتھیوں کو ایم سی او سی اے او ردیگر دفعات کے تحت گرفتار کرلیاگیاتھا۔ تفتیش کے دوران اس بات کا انکشاف ہوا تھا کہ حسینہ پارکر(متوفی) ڈی کمپنی کی ایک کلیدی رکن اور داؤد ابراپیم کی بہن مذکورہ کمپنی کی سرگرم رکن ہے“۔