اب ’بی جے پی بھارت چھوڑو‘ کا نعرہ دینے کی ضرورت : شرد پوار

   

ممبئی :انڈیا الائنس کے کل ممبئی میں جلسہ عام سے نیشنلسٹ کانگریس پارٹی شرد چندر پوار کے قومی صدر شرد پوار نے اپنے خطاب میں بی جے پی و مودی حکومت پر زبرد ست تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ آج جو لوگ اقتدار میں ہیں انہوں نے خواتین، کسانوں، مزدوروں، قبائلیوں، دلتوں سے کیا گیا کوئی وعدہ پورا نہیں کیا۔ یہ ڈھیر سارے وعدوں کے ساتھ اقتدار میں آئے تھے، مگر ان وعدوں میں سے وہ کوئی بھی وعدہ پورا نہیں کرسکے۔ وہ دراصل کوئی وعدہ پورا کر ہی نہیں سکتے کیونکہ وعدوں کو پورا کرنے کے لیے خواہش کی بھی ضرورت ہوتی ہے جو ان میں قطعی نہیں ہے۔شردپوار نے کہا کہ عوام سے جھوٹے وعدے کرکے عوام کو دھوکہ دینے والوں کو عوام ہی سبق سکھاتی ہے اور یہ موقع اب عوام کے ہاتھ میں آگیا ہے۔ مودی جتنی بھی گارنٹیاں دیتے ہیں وہ سب جھوٹی گارنٹیاں ہیں اور اب عوام ان کی کسی جھوٹی گارنٹی پر یقین نہیں کرے گی۔ شردپوار نے کہا کہ یہ ممبئی وہ سرزمین ہے جہاں سے 1942 میں مہاتماگاندھی نے انگریزوں بھارت چھوڑو کا نعرہ دیا تھا، اب وقت آگیا ہے کہ بی جے پی بھارت چھوڑو کا نعرہ دیا جائے۔ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ بی جے پی ایک غبارہ ہے اور افسوس کہ اس غبارے میں شیوسینا نے ہی ہوا بھری تھی۔ لیکن جس شیوسینا کو ہوا بھرنا آتا ہے وہ ہوا نکال بھی سکتی ہے اور اس بار ہم اس غبارے سے ہوا نکال کر رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ شیوسینا نے بی جے پی کے غبارے میں جو ہوا بھری تھی وہ اب بی جے پی کے سرمیں گھس گئی ہے۔ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ اب ملک ہماری جد وجہد جمہوریت اور آئین کو بچانے کی ہے۔ بی جے پی کہتی ہے کہ اب کی بار 400 پار، کس لیے 400 پار؟ کیا یہ کوئی فرنیچر کی دوکان ہے کہ 400 کا نعرہ لگا رہے ہیں؟ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ انسان کتنا ہی بڑا کیوں نہ ہوجائے ملک سے بڑا نہیں ہوتا ہے لیکن بی جے پی خود کو ملک سے بڑا تصور کرتی ہے۔ 2014 سے اب تک ایک پارٹی کی حکومت ہے لیکن جب عوام متحد ہو جاتے ہیں تو آمریت ختم ہو جاتی ہے۔ ادھوٹھاکرنے کہا کہ بی جے پی اب کی بار 400 پار کا نعرہ لگاتی ہے جبکہ ہمارا نعرہ ہے اب کی بار بی جے پی تڑی پار اور یہ نعرہ گھر گھر پہنچنا چاہئے۔