اب پارلر جانے کی ضرورت نہیں

   

اللہ تعالی نے خواتین کو حسن سے نوازا تو اس کی آرائش کا شعور بھی عطاکیا،شاید اسی لئے خواتین اپنے حسن کو سنوارنے کیلئے نت نئے طریقے اپناتی ہیں۔بیوٹی پارلر کے رحجان میں بھی خاصہ اضافہ ہوچکا ہے مگر جو خواتین ان مہنگے مہنگے پارلروں میں جانے کی اسطاعت نہیں رکھتیں یاجانا نہیں چاہتیں ان کیلئے ان کا کچن ہی کافی ہے جہاں آپ کی جلد کی حفاظت اور رنگت کو نکھارنے کا سب سامان موجود ہے ۔ پسینہ زیادہ آنے سے جلد کے مسام کھل جاتے ہیں جن میں دھول مٹی اور میل کچیل جمع ہو جاتی ہے جو کئی جلدی بیماریوں کا باعث بنتی ہے۔گرم موسم میں جلد کی حفاظت کیلئے سب سے زیادہ ضروری پانی کا متواتر استعمال ہے اس کے بعد چہرے کو دھوپ سے بچائیں اور جب بھی باہر نکلیں تو چھتری لے کر ہی نکلیں،چہرے ، گردن ، ہاتھ ، اور پاؤں وغیرہ پر سن بلاک لگا ئیں اور اپنی غذا میں موسمی پھل اور سبزیاں بھی ضرور شامل کریں جبکہ غیر معیاری مشروبات کے استعمال ترک کردیں اور ان کی جگہ تازہ پھلوں کو جوس پئیں۔
چہرے کی حفاظت کیلئے: چہرے پرپسی ہوئی جئی ملنے سے جلد پر میل اور جمی دھول مٹی صاف ہوجائیگی اور رنگت میں نمایاں نکھار محسوس ہوگا۔٭ چنے کی دال بھگوکر پیس لیں اور اس میں تھوڑا سا دودھ ملاکریہ لیپ چہرے پر 15 سے 20 منٹ تک لگائیں اور پھر تازہ پانی سے چہرہ دھوکر خشک کرلیں۔یہ عمل روزا نہ دہرائیں،خیال رہے روزانہ تازہ لیپ ہی تیارکریں۔٭ دس بادام،ایک چٹکی ہلدی اور تھوڑے سے چاول پیس لیں،پھر تینوں کو ملا کر دودھ شامل کردیں۔اور گاڑھا سا لیپ بناکر چہرے پر لگائیں۔٭حسب ضرورت شلجم اور گاجریں پانی میں ابال کر ٹھنڈا ہونے پر ہاتھوں سے مسل لیں اور یکجان آمیزہ چہرے،ہاتھوں اور گردن پر آدھے گھنٹے کیلئے لگا کر رکھیں اور پھر روئی کو دودھ میں بھگو کر جلد صاف کر لیں اس عمل سے بھی جلد پر جمی میل اور دھول مٹی صاف ہوجاتی ہے۔
کھیرے کا فیشل: ایک کھیرا گرائینڈ کر کے اسے میں ایک کھانے کا چمچ لیموں کا رس چند پتے پودینہ،ایک کھانے کا چمچ شہد،ایک انڈے کی سفیدی اور ایک کھانے کا چمچ عرق گلاب شامل کر کے اچھی طرح ہلائیں اور چہرے پر اس طرح لگائیں کہ آنکھوں والا حصہ محفوظ رہے۔پچیس منٹ تک لگا رہنے دیں اور پھر سادہ پانی سے منہ دھو لیں،ہفتے میں ایک دفعہ یہ عمل ضرور رہرائیں۔