اترپردیش کا واقعہ۔قید میں ایک 20سالہ دلت کے ساتھ مارپیٹ‘ مبینہ نفرت پر مشتمل جرم میں زندہ جلادیاگیا

,

   

پچھلے چھ سالوں سے لڑکی کے ساتھ ابھیشک کے تعلقات تھے مگر متاثرہ کے چچا‘ جس کی شناخت اس کے پہلے نام راجو سے ہوئی نے کہاکہ واقعہ کا مقصد قدیم خاندانی دشمنی ہے۔

ہردوائی۔ ریاست اترپردیش کے ضلع ہردوائی میں ایک بیس سالہ دلت کو کمرے میں بند کرنے کے بعد مبینہ طور پر زندہ جلادینے کے ایک واقعہ میں پولیس نے تین لوگوں بشمول دو خواتین کو پیر کے روزگرفتار کرلیاہے۔

مذکورہ شخص جس کی شناخت ابھیشیک کے طور پر ہوئی ہے جو ہفتہ کے رات امکان ہے کہ نفرت پر مشتمل جرم کے سبب زندہ جلادیاگیا ہے جو ”اعلی ذات“ کی ایک 19سالہ لڑکی کے ساتھ تعلقات میں تھا۔

گرفتار شدہ تین لوگوں میں سے ایک مذکورہ عورت بھی ہے اور ماباقی دو اس کاچچا او رچاچی ہیں۔

ایک سینئر پولیس افیسر نے کہاکہ پچھلے چھ سالوں سے لڑکی کے ساتھ ابھیشک کے تعلقات تھے مگر متاثرہ کے چچا‘ جس کی شناخت اس کے پہلے نام راجو سے ہوئی نے کہاکہ واقعہ کا مقصد قدیم خاندانی دشمنی ہے۔

راجونے پولیس کو بتایا کہ ابھیشک کی موت کے سبب ان کی 60سالہ ماں صدمہ سے فوت ہوگئی ہے۔

پچھلے کچھ دنوں سے مذکورہ ماں رام بیٹی اسپتال میں زیرعلاج تھیں۔ ہفتہ کی رات کو متاثرہ کے چچا کی جانب سے داخل کی گئی شکایت کے مطابق ابھیشک اپنی ماں کے علاج کے لئے 25,000کا انتظام کرنے کے بعد ضلع ہردوائی میں اپنے رشتہ دار کے گھر سے واپس لوٹ رہاتھا جب عورت نے اس کو بلایا اور ملاقات کا فیصلہ کیاتھا۔

مگر لڑکی کے رشتہ داروں کو اس بات کا پتہ چلاگیااور انہوں نے اس کو روک دیا۔

ہردوائی کے سپریڈنٹ آف پولیس الوک پریادرشنی نے کہاکہ پولیس سے کی گئی شکایت میں چچا نے دعوی کیاہے کہ ابھیشک کے ساتھ مارپیٹ کی گئی‘ روم میں بند کردیاگیا اور اس زندہ جلاکر ماردیاگیا ہے۔

چچا نے اس بات کا بھی دعوی کیاکہ ابھیشک کے پاس موجود رقم بھی حملہ آوروں نے مار کر چھین لی ہے۔مقامی لوگ نوجوان کے چیخنے اور چلانے کی آوازیں سن پر موقع پر پہنچے اور اس کواسپتال لے گئے جہاں پر متاثرہ کو لکھنو اسپتال لے جانے کا مشورہ دیاگیا‘ پریادرشنی نے کہاکہ اتوار روز جب لکھنو کے راستے میں تھے اس وقت ابھیشک زخموں سے جانبر نہ ہوسکا۔

پیر کے روز پولیس نے مذکورہ عورت اس کے چچا او رچاچی کو گرفتار کرلیاہے۔ دوپڑوسیوں پر بھی مقدمہ درج کرلیاگیا ہے مگر وہ فراری میں ہیں۔ حالانکہ اب تک قتل کا مقدمہ درج نہیں کیاگیاہے۔

جن لوگوں کو گرفتار کیاگیا ہے ان پر دیگر مقدمات جس میں ایس سی ایس ٹی ایکٹ بھی شامل ہے کے تحت دفعات عائد کئے گئے ہیں۔

مذکورہ پولیس نے کہاکہ مزیددفعات پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد عائد کئے جائیں گے