اترپردیش کی ایک مسجد میں دھماکے کے الزام میں ایک عالم دین گرفتار

,

   

اترپردیش کے کشی نگر کی ایک مسجد میں دھماکے کے الزام میں ایک عالم دین سمیت چار افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس نے سات افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔ گرفتار چاروں میں ایک مسجد کا امام مولانا عظیم الدین بھی شامل ہے ، جبکہ تین دیگر مفرور ہیں۔

پیر کے روز ہوۓ دھماکے کے پیچھے کیا محرکات معلوم نہیں ہوئی ہے پولیس تحقیقات کر رہی ہے۔ اب تک کی تحقیقات کے مطابق تصدیق کی گئی ہے کہ دھماکہ مسجد میں رکھے ہوئے بارودی مواد کی وجہ سے ہوا ہے۔ ابتدا میں یہ خیال کیا جارہا تھا کہ یہ دھماکہ انویٹر بیٹری میں پھٹنے سے ہوا ہے۔

اے ٹی ایس گورکھپور ، خفیہ ایجنسیاں اور لوکل انٹیلیجنس یونٹ (ایل آئی یو) کی ٹیمیں تحقیقات میں شامل ہوگئیں۔

یہ دھماکہ پیر کی سہ پہر کے وقت یہاں کے گاؤں بیرگئی پٹی میں ہوا۔ اطلاعات کے مطابق ، دھماکا اتنا زوردار تھا کہ مسجد میں دروازے اور کھڑکیاں بھی ٹوٹ گئی۔

دوران تفتیش عالم دین نے اعتراف کیا کہ اس نے اور کچھ دوسرے نوجوانوں نے مسجد میں دھماکہ خیز مواد رکھا تھا۔ (کشی نگر) ایس پی ونود کمار مشرا نے بتایا کہ گرفتار کیے گئے دیگر میں اظہر ، عاشق اور جاوید شامل ہیں۔ یہ سب بیراگی پٹی گاؤں کے رہائشی بھی شامل ہیں۔