اترپردیش کے اگلے اسمبلی انتخابات میں اکھیلیش یاد و مقابلہ نہیں کریں گے

,

   

لکھنو۔سماج وادی پارٹی سربراہ نے پیر کے روم کہاکہ وہ اترپردیش کے مجوزہ انتخابات میں وہ خود مقابلہ نہیں کریں گے اور انہوں نے ان کی پارٹی اورراشٹریہ لوک دل کے درمیان میں اتحاد کو اب قطعیت دی گئی ہے۔

یادو نے یہ بھی کہا کہ ان کے چچا شیو پال سنگھ یادو جنھوں نے سماج وادی پارٹی سے الگ ہوکر پرگتی شیل سماج وادی پارٹی لوہیا(پی ایس پی ایل) قائم کی ہے کو ان کی پارٹی سے احترام کیاجائے گا۔

انہوں نے پی ٹی ائی کو دئے گئے ایک انٹرویو میں کہاکہ ”آر ایل ڈی سے ہمارے اتحاد کو قطعیت دی گئی ہے۔

سیٹوں کی تقسیم کا عمل پورا کیاجائے گا“۔مغربی اترپردیش میں مذکورہ آریل ڈی کے ساتھ کسانوں کی تائید ہے اور اسی کے ساتھ مرکز کے تین زراعی قوانین کے مسلئے پر مرکز کی مخالفت ایس پی کررہی ہے۔

مذکورہ ایس پی نے پہلے ہی او م پرکاش راج بہار کی ایس پی ایس پی کے ساتھ اتحاد کا اعلان کردیاہے۔ یادو جو ایس پی کے اعظم گڑھ سے ایم پی ہیں اور ان کے پارٹی کے چیف منسٹر کے چہرے کے طور پر جانے جاتے ہیں نے کہاکہ ”میں خودہی مذکورہ اسمبلی انتخابات نہیں لڑوں گا“۔

مذکورہ ایس پی سربراہ جو ایک رکن قانون ساز کونسل(ایم ایل سی) 2012-2017کے درمیان میں اترپردیش چیف منسٹر کے طور پر خدمات انجام دیتے وقت رہے ہیں نے اپنے فیصلے کی وجوہات نہیں بتائی ہیں۔

تاہم بعد میں انہوں نے کہاکہ ان کے الیکشن لڑنے یا نہیں لڑنے کے متعلق قطعی فیصلہ پارٹی کرے گی۔ آیاان کی پارٹی کی اے ائی ایم ائی ایم اور ممتا بنرجی کی ٹی ایم سے ریاستی انتخابات کے لئے کسی قسم کی بات چیت کے متعلق جب ان سے پوچھاگیاتو انہوں نے صاف کرتے ہوئے کہاکہ اس پر کوئی بات چیت نہیں ہوئی ہے۔

ایس بی ایس پی کے ساتھ پارٹی کے اتحاد کو فطری اتحاد قراردیتے ہوئے یادو نے کہاکہ مغربی اترپردیش میں لوگ نے اس کو قبول کیااور بی جے پی کو شکست کو وہ یقینی بنائیں گے۔

ایس بی ایس پی کی جانب سے انتخابی وعدوں میں مفت برقی کی سربراہی اور آر ایل ڈی کی جانب سے ایک کروڑ ملازمت فراہم کرنے کے متعلق پوچھنے پر انہوں نے کہا کہ ہر پارٹی کا اپنا ایک ایجنڈہ ہے۔