اترکاشی میں زیر زمین راستہ منہدم۔ ملبے میں پھنسے مزدوروں کونکالنے کے لئے سوراخ کیاجائے گا

,

   

افقی کھدوائی کے ذریعہ پائپ چھوڑے جائیں گے جس کی مدد سے مزدوروں کو باہر نکالنے کی راہ ملے گی


اترکاشی۔حکام نے بتایاکہ زیر تعمیر زمینی راستے کے منہدم ہوجانے کے مقام پر منگل کے روز امدادی کارکنوں نے دو دنو ں سے پھنسے ہوئے 40کارکنوں کو بچانے کے لئے ایک اوگر مشین کا استعمال کرتے ہوئے ملبے میں بڑے اسٹیل پائپ ڈالنے کا عمل شروع کردیاہے۔

انہوں نے کہاکہ افقی کھدوائی کے ذریعہ پائپ چھوڑے جائیں گے جس کی مدد سے مزدوروں کو باہر نکالنے کی راہ ملے گی‘ جو محفوظ ہیں اور آکسیجن‘ پانی اور ہلکی غذا جیسے سوکھے میوہ جات فراہم کئے جارہے ہیں۔

ڈیزاسٹر مینجمنٹ سکریٹری رنجیت کمار سنہا کہاکہ حکام نے منگل کی رات یابدھ تک پھنسے ہوئے مزدوروں کو بچانے کا ہدف مقرر کیاہے۔

حکام نے بتایاکہ برہما کھل‘یمونوتری قومی شاہراہ پر سلکیار اور ڈنڈا لگاؤں کے درمیان تعمیر کی جارہی سرنگ کا ایک حصہ اتوار کی صبح زمین کھسکنے کے وجہہ سے مہندم ہوگیا تھا۔

انہوں نے کہاکہ موٹے اسٹیل پائپ اور اوگر مشین منگل کی صبح موقع پر پہنچے ہیں۔عہدیداروں نے کہاکہ اوگر ڈرلنگ مشین کے لئے ایک پلیٹ فارم تیار کیاگیاتھااور مزید بتایاکہ ایم ایس پائپ کی چوڑائی `900ایم ایم کی ہے۔

این ایچ ائی ڈی سی ایل کے ایکزیکٹیو ڈائرکٹر کرنل (ریٹائرڈ) سندیپ سودھیرا نے کہاکہ اس یقین دہانی کے ساتھ کہ مختلف ایجنسیوں کی جانب سے انہیں نکالنے کے لئے ایک بڑ ا ریسکیو اپریشن انجام دیاجارہا ہے‘ پھنسے ہوئے مزدوروں کے ساتھ مسلسل رابطہ برقرار رکھے ہوئے ہیں‘جس سے ان کے حوصلوں کو تقویت ملی ہے۔

نیشنل ہائی وے اور انفرسٹکچر ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمٹیڈ (این ایچ ائی ڈی سی ایل) وہ ایجنسی ہے جو سرنگ کی تعمیر انجام دے رہی ہے۔

اترکاشی کے چیف میڈیکل افیسر آر سی ایس پنور نے کہاکہ سرنگ کے قریب میں ایک چھ بیڈ کا عارضی اسپتال قائم کیاگیاہے اور 10ایمبولنس کومیڈیکل ٹیموں کے ساتھ موقع پر موجود ہیں تاکہ باہر نکالے جانے کے فوری بعد اندر پھنسے ہوئے مزدوروں کو فوری طبی مدد پہنچائی جاسکے۔

ضلع ایمرجنسی اپریشن سنئر کی جانب سے پھنسے ہوئے مزدوروں کی جاری کردہ فہرست کے مطابق 15جھارکھنڈ‘ اترپردیش سے اٹھ‘ اڑیسہ سے 5‘ بہار سے چار‘ مغربی بنگال سے تین اور اتراکھنڈ آسام سے فی کس دو‘ اورہماچل پردیش سے ایک مزدور سرنگ میں پھنسا ہوا ہے۔