احتجاجیوں کو یونیفارم میں دھمکیاں دینے والا شخص سابق پولیس عہدیدار ہے‘ دہلی پولیس نے بھی کیاخلاصہ

,

   

دہلی پولیس نے توثیق کی ہے ویڈیو میں دیکھائی دینے والا شخص راکیش تیاگی کئے سال قبل پولیس سے ریٹائرڈ ہوچکا ہے

نئی دہلی۔ شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے احتجاجیوں کو اگر احتجاج پرتشدد ہوا تو گولی مارنے کی دھمکی دیتا ہوا ایک شخص وائیرل ویڈیو میں دیکھائی دے رہا ہے‘

وہ ایک سابق پولیس عہدیدار ہے جس نے پانچ سال قبل رضاکارانہ طور پراپنے خدمات سے سبکدوش ہوگیاتھا‘ اتوار کے روز بوم کو دہلی پولیس نے اس بات کی جانکاری دی ہے۔

ویڈیو میں وردی والا شخص مخالف سی سی اے احتجاجیوں کو برہمی کے ساتھ انتباہ دے رہا ہے جو 28ڈسمبر2019کے روز وائیرل ہوا ہے۔ ویڈیو میں وہ شخص خود کوراکیش تیاگی بتارہا ہے۔

اس کو 28ڈسمبر2019کے روز گرفتار کرلیاگیا‘دہلی پولیس کے سائبر سل نے گرفتاری کے بعد اسی روز تیاگی کو رہا بھی کردیاتھا۔ اپنے فیس بک پروفائیل جہاں پر وہ سرگرم ہے‘

تیاگی دہلی پولیس کا خود کو انسپکٹر کے طور پر پیش کررہا ہے۔

تاہم اے سی پی انل متل دہلی پولیس کے پی آر یس نے بوم کو بتایا کہ تیاگی کافی وقت سے فورس کا حصہ نہیں ہے۔

متل نے کہاکہ ”راکیش تیاگی بطور کانسٹبل ذاتی وجوہات کی بناء پر پانچ سال قبل ہی اپنا عہدہ چھوڑ چکا ہے“۔

مضمون تحریر کئے جانے کے وقت تک تیاگی کو اس کے فیس بک پروفائیل کے ذریعہ رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی مگر اس کو کوئی ردعمل نہیں ملا۔

مذکورہ ڈی سی پی سائبر کرائم سل کے سرکاری ٹوئٹر ہینڈل پر بھی یہ تیاگی کی برطرفی کے متعلق جانکاری شیئر کی گئی ہے

کسی نامعلوم تاریخ پر چلتی کار میں ریکارڈ کئے گئے ویڈیومیں بات کرتے وقت تیاگی کوپولیس یونیفارم میں دیکھا جاسکتا ہے۔ اے سی پی متل نے بتایاکہ ویڈیو وائیرل ہونے کے بعد پولیس نے اس کا یونیفارم بھی ضبط کرلیا ہے۔

ہوم منسٹری سے اس کی ٹیم کو احکامات ملے ہیں اس کا دعوی کرتے ہوئے بھی تیاگی کو ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے۔

اکبر اور بابر کی نسلوں کو نکال باہرکرو جیسے الفاظ کابھی تیاگی نے ویڈیو میں استعمال کیاہے

https://twitter.com/tweetsOfEl/status/1211000240733601798

گرفتاری اور رہائی کے بعد تیاگی نے ایک او رویڈیو فیس بک لائیو پر بنایا جس میں اس نے اپنی حرکت کو حق بجانب قراردیتے ہوئے‘ دہلی پولیس کو چیالنج کیا کہ وہ اس کوگرفتار کرکے دیکھائے۔