ادتیہ ناتھ نے پاکستان اور جناح پر ایس پی کو نشانہ بنایا

,

   

لکھنو۔ اترپردیش چیف منسٹریوگی ادتیہ ناتھ نے سماج وادی پارٹی اور اس کے لیڈر اکھیلیش یادو پر تنقید کرتے ہوئے انہیں پاکستان حامی اور ”(محمد علی)جناح کے مداح“ قراردیا ہے۔یہ فقر ہ اس وقت منظرعام پر آیا جب ایک روز قبل وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہاکہ کسانوں اور گنے کے مسائل انتخابات میں اٹھائے جائیں گے اور جناح کے نام پر نہیں ہوگا۔ادتیہ ناتھ نے نام لئے بغیر ہندو میں ادتیہ ناتھ نے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ”یہ جناح کے پجاری ہیں‘ ہم سردار پٹیل کے پجاری ہیں۔

ان کے لئے پاکستان عزیز ہے“ ہم ماں بھارتی کے لئے قربانی دیں گے“۔ ان کا پوسٹ دانستہ طور پر ایس پی صدر کے پاکستان اور بانی پاکستان محمد علی جناح پر دئے گئے حالیہ کے حوالے سے تھا۔

ایک او رٹوئٹ میں ادتیہ ناتھ نے کہاکہ ”جب یہ ائیں گے (اقتدار میں)‘رام بھگتوں پر گولی چلائی جائے گی‘ کانور یاترا منسوخ ہوگئی‘ کارنامے جیسے سیفائی مہااتسو ہوگا۔ ہم ہیں (اقتدار میں) شری رام للا ویراجمان یقینی ہوا۔ کنواریوں پر ہیلی کاپٹر سے پھول برسائے گئے‘ دیپ اتسو اور رنگ اتسو اترپردیش کی پہنچان بنا“۔

ایودھیا میں رام بھگتوں پر 1990میں ریاست میں ملائم سنگھ یادو جب چیف منسٹر تھے اس وقت ہوئی پولیس فائرینگ کا وہ حوالہ دے رہے تھے۔اس ماہ کے ابتداء میں ادتیہ ناتپ نے 80بمقابلہ 20کا بیان دیاتھا جو اترپردیش میں مذہبی ساخت کی طرف اشارہ کرتا ہے۔

انہوں نے کہاتھا کہ اسمبلی انتخابات80بمقابلہ 20کا ہے اور 80فیصد ووڈرس بی جے پی کے ساتھ ہیں۔اس سے قبل انہوں نے اکھیلیش یادو کے والد کا ’اباجان‘ سے حوالہ دیاتھا۔ ادتیہ ناتھ نے دعوی کیا کہ”جب وظیفہ بندہوا‘ ان کے ’ابا جان‘ چیف منسٹر تھے۔

پھر وہ (اکھیلیش)خود چیف منسٹر بنے مگر انہوں نے پھر بھی سرکاری ملازمین کے متعلق نہیں سونچا“۔ سیاسی ماہرین کا ماننا ہے کہ اترپردیش میں جیسا جیسا انتخابات قریب آرہے ہیں سیاسی قائدین کے زبان سخت اور زیادہ پولرائز ہوتی جارہی ہے۔