اسرائیلی طیاروں نے 2 اسکولوں کو نشانہ بنایا،50 شہید

,

   

غزہ سٹی: غزہ میں اسرائیلی فوج کے حملوں میں شدت آگئی، اسرائیلی طیاروں نے شمالی غزہ کے علاقے الدرج میں دو پناہ گزین اسکولوں پر بمباری کرکے 50 سے زیادہ فلسطینیوں کو شہید کردیا، سیکڑوں زخمی ہوئے۔بیت لاحیہ، خان یونس، شجاعیہ اور رفح میں بھی سیکڑوں فلسطینیوں کی پناہ گاہ اقوام متحدہ کے اسکول، تجارتی مال اور رہائشی بلاکس پر بھی بمباری کی گئی۔اسرائیلی فوج نے غزہ سپریم کورٹ کی عمارت بھی تباہ کر دی جبکہ اسپتال اور ایمبولینس کو بھی نشانہ بنایا۔2 روز میں ساڑھے 8 سو سے زیادہ فلسطینی شہید ہوگئے، اسرائیلی فوج نے 24 گھنٹوں میں حماس کے 400 ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔ حماس کا کہنا ہے جوابی حملوں میں پچھلے 24 گھنٹوں میں اسرائیلی فوج کی 28 گاڑیوں کو تباہ کر دیا، اسرائیلی فوجی ٹھکانوں، ٹینکوں کو میزائلوں اور مارٹر گولوں سے نشانہ بنایا، جس میں 8 اسرائیلی فوجی زخمی ہوئے۔ لبنان سرحد پر بھی حزب اللہ سے جھڑپ میں 3 اسرائیلی فوجی زخمی ہوئے، جنوبی غزہ سے فلسطینیوں کو رفح کی طرف جانے کی دھمکیوں کے بعد اسرائیلی ٹینکوں کی جنوب کی طرف پیش قدمی جاری ہے، غزہ شہر اور شمالی علاقوں میں لینڈ لائن، موبائل اور انٹرنیٹ سروس ایک بار پھر بند کر دی گئی ہیں۔

غزہ میں ہلاکتوں کی تعداد 15,899 ہوگئی:حماس
غزہ: حماس کے زیر انتظام وزارت صحت نے کہا کہ 7اکتوبر سے غزہ پٹی پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد بڑھ کر 15,899 ہو گئی ہے ۔ ژنہوا نے منگل کو یہ اطلاع دی۔وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے غزہ پٹی کے جنوب میں واقع خان یونس میں ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ زخمیوں کی تعداد 42,000 سے زیادہ ہے جن میں 70فیصد متاثرین بچے اور خواتین ہیں۔القدرہ نے اسرائیل پر ہسپتالوں اور صحت سہولیات کو نشانہ بنانے کا الزام لگایا اور کہا کہ اس نے غزہ پٹی میں 56 طبی اداروں کو تباہ کیا، 35طبی عملے کو گرفتار کیا اور صحت کے نظام کو مکمل طور پر غیر فعال کر دیا۔