اسرائیل سے منسلک بحری جہازوں پر حوثیوں نے حملے جاری رکھنے کیا عہد

,

   

خلیج عدن میں نئے حملوں کے متعلق برطانوی ماری ٹائم واپریشنوں کی خبر کے بعد حوثیوں کے یہ ریمارک سامنے آیا ہے۔


صنعا۔ خلیج عدن میں بحری جہازوں پر ایک تازہ حملے کی خبر کے بیچ یمن کے حوثی گروپ نے بحیرہ احمر کے راستے میں چلنے والے اسرائیل سے منسلک جہازوں پر مزید حملوں اور انہیں روکنے کا عزم ظاہر کیاہے۔

حوثیوں کے زیر انتظام المسیرہ ٹی وی نے پیر کے روزحوثی بحری افواج کے ایک ذرائع کے حوالے سے بتایاکہ”ہم اسرائیلی بحری جہازوں اور اسرائیلی بندرگاہوں کی طر ف جانے والے جہازوں کو اس وقت تک روکتے رہیں گے جب تک غزہ پٹی کے فلسطینی انکلیو پر جارحیت اور محاصرہ بند نہیں ہوجاتا“۔

درایں اثناء حوثی ٹی وی چینل نے رپورٹ کیاکہ گروپ کے چیف مذاکرات کار محمد عبدالسلام نے بھی تصدیق کی ہے کہ ”اسرائیلی بحری جہازوں اور اسرائیلی بندرگاہوں کی طرف جانے والے غیرملکی جہازوں پر حملے جاری رہیں گے“۔

عبدالسلام نے مزید کہاکہ ”امریکی حملے (یمن میں حوثی کیمپوں پر) اور دھمکیاں ہمارے ملٹری اپریشنوں کو روک نہیں سکتے ہیں“۔

خلیج عدن میں نئے حملوں کے متعلق برطانوی ماری ٹائم واپریشنوں کی خبر کے بعد حوثیوں کے یہ ریمارک سامنے آیا ہے۔

اس میں کہاگیا ہے کہ تحقیقات جاری ہیں اور یمن کے قریب بین الاقوامی شپنگ لین پر جانے والے بحری جہازوں کو احتیاط برتنے کا مشورہ دیا ہے۔

اتوار کو امریکی سنٹرل کمانڈ نے کہاکہ اس کی بحریہ نے یمن کے بحرہ احمر کے بندرگاہی شہر حدید میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقے سے فائر کئے گئے ایک اینٹی شپ میزائل کو مارگرایا ہے۔

امریکی سنٹرل کمانڈ نے ایکس پر جاری ایک بیان میں کہاکہ یہ میزائل بحرہ احمر میں قائم امریکی جنگی جہاز کی طرف بڑ ھ رہاتھااور اسے حدیدہ کے قریب ایک لڑکے طیارنے روک لیا۔

حوثیوں کے اس دعوی کے بعد کہ امریکہ او ربرطانیہ کے فضائی حملے میں اس کے ایک ٹھکانے کو نشانہ بنایاگیا ہے اس کے 24گھنٹوں سے کم وقت میں یہ اضافی خبر سامنے ائی ہے۔ امریکی سنٹرل کمانڈ نے اس حوثی الزام پر کوئی تبصرہ نہیں کیاہے۔