اسلام میں بیٹی کا کیا مقام ہے؟ | مولانا ابو طالب رحمانی • دیکھیں ایک پرانی مگر آہم ویڈیو

,

   

“ہم کو ایسے ادارے کھولنے چاہیے اگر اللہ نے اپکو صلاحیت دی ہے کہ جس میں ہمارے بچے حافظ، عالم، قاری، میٹرک، بی ایٹ، گریجویشن، ڈاکٹر، وکیل، جج اور انجنیئر بھی بنے۔ آپ تیار کیجئے تاکہ اس ملک کو آپ فراہم کرسکیں اسلئے کہ یہ ملک بدعنوانی کی دہلیز پر پہونچ چکا ہے۔ اس ملک میں مردوں سے بھی پیسے مانگے جاتے ہیں۔ آج اس ملک میں غریبوں کو کفن بھی نصیب نہیں ہے، اب اس ملک میں کتنے آیسے لوگ ہیں جو بھوک سے مر رہے ہیں، مسلمانوں! اگر تمھارے ہوتے ہوئے اگر کوئی بھوکا مرگیا تو خدا کے یہاں کیا جواب دو گے؟ تمھارے ہوتے ہوئے کوئی پیاسا سسک گیا تو خدا کے یہاں کیا جواب دو گے؟

اڑیسہ میں سات سال کی بچی ماں سے کھانا مانگتی ہے، ماں کہتی ہے کہ بیٹا کھانا نہیں ہے، وہ معصوم تڑپ تڑپ کر مرجاتی ہے۔ مسلمانوں! تم خدا کے یہاں کیا جواب دو گے؟ کہ ایک بیٹی مر رہی بیٹیوں کو پیٹ میں مارا جا رہا ہے، کیوں؟ ایسے ڈاکٹر دنیا میں آگئے ہیں کہ جو ڈاکٹر نہیں بلکہ جلاد ہیں۔ جو پیسے لے کر بیٹی ہونے کی رپورٹ دے رہے ہیں۔ اور مائیں اپنی بیٹیوں کو قتل کر رہے ہیں، مسلمانوں! کھڑے ہو جاؤ، امت کی بیٹیوں کو بچالو۔

کیا ان بیٹیوں کو یہ حق نہیں کہ وہ بھی آکر ماں کی گود میں کھیلے، کیا اس کو یہ حق نہیں کہ وہ اپنے باپ کے کاندھے پر بیٹھ جائے اسلام نے بیٹیوں کو جینے کا حق دیا ہے۔۔۔۔ دیکھیں ویڈیو۔

YouTube video