افسانوی گلوکارہ لتا منگیشر نہیں رہیں

,

   

ایک ہزار سے زائد ہندی فلموں کے لئے جادوائی آواز والی گلوکارہ نے گیت ریکارڈ کرائے ہیں
ممبئی۔ ممبئی کے برچ کینڈے اسپتال کے ائی سی یو میں افسانوی گلوکارہ لتا منگیشر نے اپنی آخری سانس لی۔

وہ 92سال کی تھیں۔کویڈ اور نمونیا پائے جانے کے بعد 8جنوری کو انہیں علاج کے لئے اس اسپتال میں داخل کیاگیاتھا۔

وہ کویڈ سے صحت یاب ہوگئی تھیں مگر طبعیت میں خرابی کے بعد ہفتہ کے روز انہیں عارضی تنفسی نظام پر رکھا گیاتھا۔


لتا منگیشر کو ’ہندوستان کی نائٹ انجیل‘ کے طورپر یاد کیاجاتا ہے
منگیشر ایک ہندوستانی گلوکارہ اور کبھی کبھار کے موسیقی کار بھی تھیں اور انہیں ان کی سریلی آواز کے لئے ’ہندوستان کی نائٹ انجیل‘ کے طور پر یاد کیاجاتاتھا۔

ان کی پیدائش28ستمبر 1929کو ہوئی اور1942میں انہوں نے اپنے کیریر کی شروعات محض13سال کی عمر میں کی تھی۔ اپنے کیریر میں جو سات دہوں پر مشتمل ہے‘ مذکورہ سریلی آواز کی رانی نے ایک ہزار سے زائد ہندی فلموں کے لئے گیت ریکارڈ کرائے ہیں۔

انہوں نے 36سے زائد علاقائی زبانوں او رغیر ملکی زبانوں میں گیت گائے ہیں۔ سال2001میں ملک کے ساتھ ان کے تعاون کو تسلیم کرتے ہوئے انہیں بھارت رتن سے نوازا گیاتھا۔

ہندوستان کا سب سے باوقار ایوارڈمانا جاتا ہے او رایم ایس سبا لکشمی کے بعد یہ اعزاز حاصل کرنے والے وہ دوسری گلوکارہ ہیں۔

اپنے کیریر کے دوران انہوں نے کئی قومی فلم ایوارڈ اور کئی دیگر اعزازت حاصل کئے ہیں۔ ان کے تاریخی گیتوں میں ’اے میرے وطن کے لوگو‘ بابل پیارے‘ لگ جا گلے‘ سے پھر“ جیسے دیگر گانے شامل ہیں

YouTube video

منگیشر کے چار چھوٹے بھائی بہن ہیں جس میں اشا بھونسلے‘ ہردی ناتھ منگیشر‘ اوشا منگیشر‘ او رمینا منگیشر کے نام شامل ہیں۔

وزیراعظم نریندر مودی نے اتوار کے روز افسانوی گلوکاری کی موت پر گہرے رنج وغم کا اظہار کیااو رکہاکہ ان کی موت سے ملک میں جو خلاء پیدا ہوا ہے اس کو پر ہونا ممکن نہیں ہے۔اپنے تعزیتی پیام پر مشتمل ایک ٹوئٹ وزیراعظم نریندرمودی نے کیاہے۔

ایک اورٹوئٹ میں انہوں نے کہاکہ ”لتا دیدی میں جذبات کے مجموعہ ہے۔ سالوں سے ہندوستانی فلمی دنیا میں آنے والے تبدیلیوں کی وہ قریبی شاہد رہی ہیں۔

فلموں کے علاوہ انہوں نے ہمیشہ ہندوستان کی تاریخی کے لئے پرجوش رہی ہیں۔ وہ ہمیشہ ایک مضبوط او رترقی یافتہ ہندوستان چاہتی تھیں“

مذکورہ وزیراعظم نے کہاکہ لتا منگیشر سے میری بات چیت ناقابل فراموش ہے۔ اس بات کابھی انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں ذکر کیاہے۔

شیوسینا نے لتا منگیشر کی موت پر کہا’ایک دور کا خاتمہ ہوا‘۔


شیو سینا کے رکن پارلیمنٹ اور پارٹی کے چیف ترجمان سنجے روات نے اتوار کے روز لتا منگیشر کی موت پر گہری رنج وغم کا اظہار کیا اوران کی موت کا ایک دورے کے خاتمہ سے تعبیر کیاہے۔

اپنے سلسلہ وار ٹوئٹس میں روات نے گلوکارہ کی موت پر اظہار تعزیت پیش کیا