اقدام خودسوزی کرنے والا ہوم گارڈ دوران علاج فوت

   

حیدرآباد ۔8۔ ستمبر (سیاست نیوز) تنخواہ کے حصول میں دشواری اور مبینہ ہراسانیوں سے تنگ آکر خودسوزی کرنے والا ہوم گارڈ علاج کے دوران فوت ہوگیا ہے ۔ ہوم گارڈ رویندر کی موت کی اطلاع کے ساتھ ہی پولیس کے حلقوں میں بے چینی پیدا ہوگئی اور امکانی احتجاج کے پیش نظر سخت احکامات کو جاری کردیا گیا ۔ ہوم گارڈ کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی جانب سے احتجاج کے اعلان کے بعد تمام ہوم گارڈز کو ڈیوٹی پر لازمی حاضر ہونے کے احکامات جاری کردیئے گئے اور انسپکٹران پولیس کو ہوم گارڈز کی حاضری کے لئے پابند کردیا گیا اور غیر حا ضر رہنے پر ملازمت سے برخواستگی کا انتباہ بھی دیا گیا ۔ تاہم اس کے کوئی باضابطہ تحریری احکامات جاری نہیں کئے گئے۔ ہوم گارڈز کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے متوفی ہوم گارڈ رویندر کی نعش کے ساتھ سکریٹریٹ پر احتجاج کرنے کا اعلان کیا تھا اور خدمات کو بند کرنے کی دھمکی دی تھی ۔ ان حالات کو دیکھتے ہوئے محکمہ پولیس نے چوکسی اختیار کرلی ۔ تاہم دوسری طرف رویندر کی بیوی نے سنگین الزامات کو عائد کیا۔ رویندر کی بیوی سندھیا نے اپنے بیان میں کانسٹبل چندو اور اے ایس اے نرسنگ راؤ پر رویندر کو زندہ جلانے کا الزام عائد کیا اور دونوں کے خلاف عدم کارروائی پر افسوس ظاہر کیا ۔ سندھیا نے کہا کہ رویندر تنخواہ کے حصول میں تاخیر کے معاملہ میں بہت زیادہ پریشان تھا لیکن ان دونوں پولیس ملازمین نے اسے زندہ جلادیا ۔ ہراسانی اور اذیت رسانی سے رویندر کو پریشان کیا جارہا تھا ۔ گزشتہ روز مشتبہ طور پر خودسوزی کرنے والے رویندر نے آج کنچن باغ کے ایک ہاسپٹل میں آخری سانس لی۔ پولیس اس معاملہ میں تحقیقات کر رہی ہے۔ ع