القدس میں نئی غیر قانونی یہودی آباد کاری رکوانے فلسطین کی اپیل

   

غزہ : فلسطین نے عالمی برادری اور امریکہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ مشرقی القدس میں نئی غیر قانونی یہودی آباد کاری کے اسرائیل کے منصوبے کو روکنے کیلئے فوری مداخلت کرے۔فلسطینی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ تحریری بیان میں مقبوضہ مشرقی بیت المقدس میں نئی غیر قانونی یہودی بستی کی تعمیر کے اسرائیل کے فیصلے کی شدید مذمت کی گئی ہے۔بیان میں عالمی برادری اور امریکہ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اس منصوبے کی تعمیر کو روکنے کے لیے فوری مداخلت کریں، اور کہا کہ یہ اسرائیل کا القدس کو بستیوں اور آباد کاروں سے بھرنے، اس کی موجودہ تاریخی، سیاسی، قانونی اور آبادیاتی صورت حال کو تبدیل کرنے اور اسے فلسطینی ماحول سے مکمل طور پر الگ کر نے کا منصوبہ ہے۔بیان میں اس منصوبے کی منظوری کو غزہ کی پٹی میں جنگ کے حالات کا اسرائیل کا مکروہ استحصال اور دنیا کی اس جنگ میں مصروفیت قرار دیا گیا ہے۔اسرائیلی غیر سرکاری تنظیم ایر امیم کی طرف سے کل دیے گئے ایک تحریری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حکام نے مشرقی القدس کے سور قصبے میں 186 ڈیکرز اراضی پر 1792 مکانات کی تعمیر کے لیے “لوئر کینال” کے نام سے آباد کاری کے منصوبے کی منظوری دی ہے۔