اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں آپ معزز و محترم

   

عَنْ أَنَسٍ رضي اللہ عنه أَنَّ النَّبِيَّ صلي اللہ عليه وآله وسلم أُتِيَ بِالْبُرَاقِ لَيْلَةَ أُسْرِيَ بِهٖ مُلْجَمًا مُسْرَجًا، فَاسْتَصْعَبَ عَلَيْهِ، فَقَالَ لَهٗ جِبْرِيْلُ : أَبِمُحَمَّدٍ تَفْعَلُ هٰذَا؟ قَالَ : فَمَا رَکِبَکَ أَحَدٌ أَکْرَمُ عَلَي ﷲِ مِنْهُ. قَالَ : فَارْفَضَّ عَرَقًا. رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَأَبُوْيَعْلَي وَابْنُ حِبَّانَ وَأَحْمَدُ.وَقَالَ التِّرْمِذِيُّ : هَذَا حَدِيْثٌ حَسَنٌ.
’’حضرت انس رضی اللہ عنہ روایت فرماتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں شب معراج براق لایا گیا جس پر زین کسی ہوئی تھی اور لگام ڈالی ہوئی تھی۔ (حضور نبی اکرم ﷺکی سواری بننے کی خوشی میں) اس براق کے رقص کی وجہ سے آپ ﷺکا اس پر سوار ہونا مشکل ہو گیا تو حضرت جبرئیل علیہ السلام نے اسے کہا : کیا تو حضور نبی اکرم ﷺکے ساتھ اس طرح کر رہا ہے؟ حالانکہ آج تک تجھ پر کوئی ایسا شخص سوار نہیں ہوا جو اﷲ تعالیٰ کی بارگاہ میں آپ ﷺجیسا معزز و محترم ہو۔ یہ سن کر وہ براق شرم سے پسینہ پسینہ ہو گیا۔‘‘
اُمت ِ محمدیہ ؐ کو تمام اُمتوں پر فضیلت
عَنْ أَبِي أُمَامَةَ رضي اللہ عنه عَنِ النَّبِيِّ صلي اللہ عليه وآله وسلم قَالَ : إِنَّ ﷲَ فَضَّلَنِي عَلَي الْأَنْبِيَاءِ أَوْ قَالَ : أُمَّتِي عَلَي الْأُمَمِ وَأَحَلَّ لِيَ الْغَنَائِمَ. رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَالطَّبَرَانِيُّ وَالْبَيْهَقِيُّ.
وَقَالَ أَبُوْعِيْسَي : حَدِيْثٌ أَبِي أُمَامَةَ حَدِيْثُ حَسَنٍ صَحِيْحٍ.
’’حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : اللہ تعالیٰ نے مجھے تمام انبیاء سے زیادہ فضیلت عطا فرمائی یا فرمایا : میری امت کو دیگر تمام امتوں پر فضیلت عطا کی اور میرے لئے مال غنیمت کو حلال فرما دیا۔‘‘