الیکٹورل بانڈ پر ہر روز نئے انکشافات، یہ پی ایم ہفتہ وصولی اسکیم ہے: کانگریس

   

21 کمپنیوں نے ای ڈی اور محکمہ انکم ٹیکس دھاووں کے بعد انتخابی بانڈز کی شکل میں بی جے پی کوچندہ دیا

نئی دہلی :سپریم کورٹ کے ذریعے الیکٹورل بانڈ سے متعلق تفصیلات کو عام کرنے کے حکم کے بعد کانگریس نے بھی اس پر سخت بیان دیا ہے۔ کانگریس کے جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے کہا ہے کہ اس معاملے میں جس طرح ہر روز نئے انکشافات سامنے آر ہے ہیں اس سے واضح ہوتا ہے کہ یہ پی ایم ہفتہ وصولی اسکیم ہے۔جئے رام رمیش نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکٹورل بانڈ کتنا بڑا ہے؟ یہ مسلسل واضح ہوتا جا رہا ہے۔ ہر گزرتے دن کے ساتھ اس سے جڑے حیرت انگیز معاملات سامنے آ رہے ہیں۔ ااج ہم الیکٹورل بانڈ گھوٹالے میں بدعنوانی کے چار طریقوں میں سے دوسرے ’وزیر اعظم ہفتہ وصولی اسکیم‘ پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔جئے رام رمیش نے اپنی پوسٹ میں کہا ہے کہ ایسی 21 کمپنیاں ہیں جنہوں نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) اور محکمہ انکم ٹیکس جیسی مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کی کارروائی کے بعد انتخابی بانڈز کی شکل میں چندہ دیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ 10 نومبر 2022 کو ای ڈی نے دہلی حکومت کی شراب پالیسی میں مبینہ بے ضابطگیوں سے متعلق منی لانڈرنگ کے معاملے میں ’اربندو فارما‘ کے ڈائریکٹر پی سرتھ چندر ریڈی کو گرفتار کیا۔ 5 دن بعد 15 نومبر کو اربندو فارما نے الیکٹورل بانڈ کی شکل میں 5 کروڑ روپئے کا چندہ دیا۔جئے رام رمیش کے مطابق نو یگ انجینئرنگ کمپنی لمیٹڈ نے اکتوبر 2018 میں انکم ٹیکس محکمہ کے ذریعے چھاپہ مارے جانے کے 6 ماہ بعد اپریل 2019 میں 30 کروڑ روپے کے انتخابی بانڈز خریدے۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ 7 دسمبر 2023 کو ’رونگٹا سنس پرائیویٹ لمیٹڈ‘ کے تین یونٹس پر انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ نے چھاپہ مارا۔ 11 جنوری 2024 کو کمپنی نے ایک کروڑ روپے کے 50 الکیٹورل بانڈ خریدے۔ اس سے قبل اس کمپنی نے صرف اپریل 2021 میں چندہ دیا تھا۔کانگریس کے جنرل سکریٹری نے کہا کہ یہ صرف چند نمایاں مثالیں ہیں۔ کل 21 ایسی کمپنیاں ہیں جنہوں نے سی بی آئی، ای ڈی یا محکمہ انکم ٹیکس کی جانچ کے بعد الیکٹورل بانڈ کی شکل میں چندہ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ای ڈی اور محکمہ انکم ٹیکس جس نے وزیر اعظم کی ہفتہ وصولی اسکیم کو چلانے والے ای ڈی اور محکمہ انکم ٹیکس نیز الیکٹورل بانڈ گھوٹالے کو انجام دینے والا اسٹیٹ بنک آف انڈیا وزیر خزانہ کو رپورٹ کرتے ہیں۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے پانچ ججوں کی آئینی بنچ نے 15 فروری کو دیئے گیے اپنے ایک تاریخی فیصلے میں ’نامعلوم سیاسی فنڈنگ‘ کی اجازت دینے والی مرکز کی الیکٹورل بانڈ اسکیم کو ختم کر دیا تھا۔ بنچ نے اسے ’غیر آئینی‘ قرار دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کو الیکٹورل بانڈ کی تفصیلات کو عام کرنے کا حکم دیا تھا۔ عدالت کے فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن نے الیکٹورل بانڈ سے متعلق تفصیلات عام کر دیے۔الکٹورل بانڈز سے متعلق ہر دن نئے انکشافات ہورہے ہیں۔سپریم کور ٹ کی جانب سے بھی ایس بی آئی کی سرزنش کی گئی ہے اور تما م تفصیلات پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔