امتحان میں سی بی ایس سی نے گجرات فسادات پر سوال پوچھا۔ وضاحت جاری کی

,

   

ایک سوال یہ کہ ”جس کی حکومت میں 2002میں گجرات مخالف مسلم فسادات ہوئے تھے‘’سی بی ایس سی کے ایک پرچہ میں سوال پوچھا گیاہے۔


متعدد انتخابی سوال بارہویں جماعت کے سماجی علوم امتحان کے پیر میں طلبہ سے پوچھا گیا۔

اس سوال کے لئے چار مواقع فراہم کئے گئے پہلا کانگریس‘ دوسرا بی جے پی‘ تیسرا کانگریس یا چوتھا ریپبلکن تھا۔ مذکورہ سوال کا جواب موقع بی ہوگا مذکورہ بی جے پی جو اس وقت کے گجرات چیف منسٹر وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت تھی۔ مذکورہ سی بی ایس سی کے ہیڈکوارٹرس نے ٹوئٹر ہینڈل پر اس مخصوص سوال پر ردعمل پیش کیا اورکہاکہ وہ ایک غلطی ہے۔

ٹوئٹ میں کچھ اسطرح تحریر ہے کہ ”ایک سوال آج بارہویں جماعت کے سماجی عوال کے پہلے امتحان میں پوچھا گیاہے جس میں حارجی مضمون کے ماہرین کیجانب سے پرچہ سوالات کی ترتیب میں سی بی ایس سی کے رہنمایانہ خطوط کی خلاف ورزی اورغلطی ہوئی ہے۔ سی بی ایس سی نے اس غلطی کوتسلیم کیاہے اور اس کے ذمہ دار افراد کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی“


وہیں یہ واضح نہیں ہوا ہے کہ سی بی ایس سی کے کن رہنمایانہ خطوط کی خلاف ورزی ہوئی ہے اور ’نامناسب‘ اور’سخت کاروائی‘کی اصطلاحات کا کیامطلب ہے‘ یہ بات قابل غور ہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جسمیں ہندوستان کے تعلیمی نظام پرسنسر شپ کا غیرمنصفانہ دباؤ ڈالا گیاہے۔