امریکہ نے روسی کی درآمدات پر روک کے لئے نئی پابندیاں‘ جی 7کا اعلان کردیاہے

,

   

واشنگٹن۔ امریکہ نے اتوا ر کے روز روس پر نئی پابندیاں عائد کردی ہیں‘ جس میں انتظامیہ سے متعلق مشاروتی اداروں اور اکاونٹنگ خدمات اور میڈیا اداروں کو نشانہ بنایاگیاہے جو ریاست کی طرف سے راست یا بالواسطہ طور پر فنڈزفراہم کئے گئے تھے۔

اس کے علاوہ نئی پابندیوں میں آلات او رمشنری جیسے بلڈوزرس پربرآمدی کنٹرول بھی اس میں شامل ہے۔ اس اعلان کو جی 7ممالک سے مزید بات چیت کے بعد روسل پر لگام کسنے کے اقدامات کے طور پر کیاگیاہے۔

وائٹ ہاوز کی ایک فیاکٹ شیٹ میں کہاگیاہے کہ پابندیاں پہلے ہی روس کی معیشت کے لئے بہت نقصاندہ ثابت ہورہی ہیں او رہماری برآمدی کنٹرول نے روس کی اہم ٹکنالوجی تک رسائی اور سپلائی چین کا گلا گھونٹ دیاہے جو اسے اپنی فوجی عزائم کو برقرار رکھنے کے لئے ضروری ہے

۔امریکہ او رجی 7کے شراکت داروں نے بھی ”روسی تیل کی درآمد کو مرحلہ وار ختم کرنے یااس پر پابندی لگانے“ کا عہد کیاہے۔

مذکورہ ممالک کے اس گروپ میں روسی تیل کے سب سے بڑیدرآمد کنندگان جیسے جرمنی اور جاپان شامل ہیں۔وائٹ ہاوز کی فیاکٹ شیٹ میں کہاگیا ہے کہ اس سے روسی صدر (ولاد میر پوتن) کی معیشت کی اہم شریان کو شدید نقصان پہنچے گا اور وہ جنگ کے لئے مالیہ کی ضرورت پوری کرنے سے انکار کریں گے۔

اورمزیدکہاکہ مذکورہ جی 7نے وہیں جواشیم ایندھن پر انحصار کو کم کرنے کی ہماری کوششوں کوتیزکرتے ہوئے‘اس عالمی توانائی کی سربراہی کے استحکام کو یقینی بنانے کے لئے ایک ساتھ ملک کر کام کرنے کا عزم بھی ظاہر کیاہے۔

نئی پابندیوں میں یہ اعلان بھی کیاگیا ہے کہ امریکہ نے روس کے تین سب سے زیادہ دیکھے جانے والے ٹی وی چیانلوں کو بھی نشانہ بنایا ہے جس پر راست یابالواسطہ حکومت کا کنٹرول ہے اوروہ جوائنٹ اسٹاک کمپنی چیانل ون روس‘ ٹیلی ویثرن اسٹیشن روس۔1اور جوائنٹ اسٹاک کمپبنی این ٹی وی براڈ کاسٹنگ کمپنی ہیں۔

مذکورہ فیاکٹ شیٹ کا کہنا ہے کہ ”مذکورہ تمام تینوں اسٹیشنوں کو بڑے پیمانے پر غیر ملکی مالیہ ملتا ہے‘ جس روس کے مالیہ کو کافی مدد ملتی ہے“۔ اس کے علاوہ یو ایس نے امریکی شہریوں اوراداروں پر بھی انتظامیہ سہولتیں اور اکاونٹنگ خدمات روس کو فراہم کرنے کی بھی پابندی لگادی ہے۔

مذکورہ وائٹ ہاوز نے کہاکہ ”یہ خدمات روسی کمپنیوں کی ریڑھ کی ہڈی ہیں اور اس سے دولت بنائی جارہی ہے‘ اور یہی ہیں جو پوتین کی جنگ کی مشین کو مالیہ کی فراہمی کررہے ہیں‘ اور اس سے دولت کو چھپانے اور پابندیوں سے بچنے کی کوشش کی جارہی ہے“۔

اس کے علاوہ روس پر امریکہ مزید نئے درآمدی کنٹرول قائم کرے گا‘ اس مرتبہ نشانے پر ”بڑے پیمانے پر لکڑی کے مصنوعات‘ صنعتی انجنوں‘ بوئیلرس‘ موٹرس‘ فیانس‘ اور ونٹیلیشن آلات‘ بلڈوزرس اوردیگر کئی صنعتی اور کمرشل ایپس کی چیزوں“ ہیں۔

پہلے سے عائد کنٹرول نے روس کی فوجی ہتھیاروں اور سازوسامان کو بھرنے کی کوششوں کو بری طرح متاثر کیاہے۔مثال کے طور پر ٹینک بنانے والے اس کے اعلی ترین کارپوریشن ٹریکٹر پلانٹ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انہوں نے غیرملکی اجزاء کی کمی کی وجہہ سے کام روک دیاہے۔

امریکہ نے رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ 200,000سے زائد روسی جن میں بہت سارے اعلی ہنر مند ہیں ملک سے فرار ہوگئے ہیں۔