امریکی انٹلیجنس کمیونٹی نے ہندو پاکستان‘ ہند چین کشیدگی او رتنازعات میں اضافہ کا خدشہ ظاہر کیا

,

   

رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ جہاں ہندوستان اور چین نے دوطرفہ سرحدی بات چیت کی ہے اورسرحدی نکات کوحل کیاہے‘ وہیں 2020میں ممالک کے مہلک تصادم کے تناظر میں تعلقات کشیدہ رہیں گے۔


واشنگٹن۔ امریکی انٹلیجنس کمیونٹی نے قانون ساز وں کو بتایاکہ اسے ہندوستان اور پاکستان اور ہندوستان وچین کے درمیان بڑھتے ہوئے تناؤ کا اندیشہ ہے او ران کے درمیان تصادم کاامکان ہے۔

اس نے یہ بھی نوٹ کیاکہ وزیراعظم نریندرمودی کی قیادت میں‘ ہندوستان کی جانب سے پاکستانی اشتعال انگیزی کا فوجی طاقت سے جواب دینے کا ماضی کے مقابلے میں زیادہ امکان ہے۔

یہ تشخیص امریکی انٹلیجنس کمیونٹی کے سالانہ خطرے کا حصہ ہے جس کوکانگریس کی سماعت کے دوران نیشنل انٹلیجنس کے ڈائرکٹرکے دفتر نے امریکی کانگریس کو پیش کیاتھا۔

رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ جہاں ہندوستان اور چین نے دوطرفہ سرحدی بات چیت کی ہے اورسرحدی نکات کوحل کیاہے‘ وہیں 2020میں ممالک کے مہلک تصادم کے تناظر میں تعلقات کشیدہ رہیں گے۔جو دہائیوں میں سب سے زیادہ سنگین ہے۔

اس میں کہاگیا ہے کہ متنازعہ سرحد پر ہندوستان اور چین دونوں کی طرف سے توسیع شدہ فوجی پوزیشن دوجوہری طاقتوں کے درمیان مصلح تصادم کے خطرے کو بڑھاتی ہے جس میں امریکی افراد کے مفادات کو براہ راست خطرات لا حق ہوسکتے ہیں او رامریکی مداخلت کا مطالبہ کرتے ہیں۔

پچھلے تعطل نے یہ ظاہر کیا ہے کہ حقیقی خطہ قبضہ (ایل اے سی)پر مسلسل کم سطح کی رگڑ تیزی سے بڑھنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق ہندوستان او رپاکستان کے درمیان بحران خاص طور پر تشویش کا باعث ہے کیونکہ دو جوہری ہتھیاروں سے لیس ریاستوں کے درمیان میں بڑھنے والے چکر کا خطرہ ہے۔

نئی دہلی اور اسلام آباد ممکنہ طور پر 2021کے اوائل میں ایل او سی کے ساتھ جنگ بندی کی تجدید کے بعد اپنے موجودہ پرسکون تعلقات کو مزیدتقویت دینے کے خواہاں ہیں۔