انتخابی مہم کے آخری دن شاہ او رٹھاکر نے پھر ایک مرتبہ شاہین باغ کو بنایا نشانہ

,

   

نئی دہلی۔ یونین ہوم منسٹر امیت شاہ نے 8فبروری کے روز منعقد ہونے والے اسمبلی انتخابات کی مہم کے آخری دن مغربی دہلی کے ہری نگر حلقہ میں روڈ شو کیا۔یونین منسٹر انوراگ ٹھاکر نے بھی نارتھ ویسٹ دہلی کے روہنی میں اپنی تقریر کے دوران دوبارہ لوگوں پر زوردیا کہ ”بی جے پی کے لئے 8فبروری کے روز اتنا زور سے (ای وی ایم) کا بٹن دبائیں کہ شاہین باغ میں نصب خیموں میں آگ لگ جائے“۔

سیما پوری’ہری نگر اور مدیپور میں روڈ شو کے دوران شاہ نے دعوی کیاہے کہ 11فبروری کے روز جب دہلی اسمبلی الیکشن کے نتائج کا اعلان کیاجائے گاتو ”تکڑے تکڑے گینگ“ حیرت زدہ ہوجائے گی۔انہوں نے کہاکہ ”اروند کجریوال اور راہول گاندھی مجھ بتائیں کہ ملک کی سکیورٹی کیوں انتخابی موضوع نہیں ہونا چاہئے“۔

شاہ نے مزیدکہاکہ”شاہین باغ دراصل اے اے پی او رکانگریس کی مشترکہ کارستانی ہے۔ کجریوال اورگاندھی پریشان ہیں اور چاہتے ہیں کہ شاہین باغ پر بات نہیں کی جائے۔کیو ں لوگ شاہین باغ میں بیٹھے اور ’جنا ح والی آزادی‘ کی مانگ کررہے ہیں؟کیو ں یہ تکڑے تکڑے گینگ ان کی حمایت کررہی ہے؟ ایسے لوگوں کو شرم آنی چاہئے“۔

انتخابی مہم کے آخری دن شاہ کو دیکھنے کے لئے پہنچے حامیوں کے ’جئے شری رام‘ اور ’بھارت ماتا کی جئے‘ نعرے فضاؤں میں گونج رہے تھے۔حالانکہ شرومانی اکالی دل(ایس اے ڈی) اس مرتبہ دہلی الیکشن میں نہیں ہے‘ ایس اے ڈی کے لیڈر او رراجوری گارڈن کے موجودہ رکن اسمبلی منجیندر سنگھ سرسا بھی بی جے پی کی انتخابی مہم میں حمایت کے لئے شاہ او ربگا کے روڈ شو میں دیکھائی دئے۔بی جے پی کی حمایت میں وکلا کے ایک گروپ کی جانب سے منعقدہ ایک تقریب میں وکلا سے روہنی میں ٹھاکرنے خطاب کیا۔

اسی گروپ کی جانب سے بعدازاں نکالی گئی ”ترنگا یاترا“ میں بھی ٹھاکر نے حصہ لیا ہے۔ٹھاکر جس کو الیکشن کمیشن آف انڈیا نے ”گولی ماروں سالوں کو“ کے بیان کے بعد دہلی اسمبلی الیکشن کی انتخابی مہم کے لئے تین روز تک امتناع عائد کردیاتھا‘ جمعرہ کے روز عام آدمی پارٹی او رکانگریس پر شاہین باغ کے مظاہرین کو”حمایت“ دینے پر تنقید کا نشانہ بنایاہے۔

انہوں نے اروند کجریوال ”ہنومان چالیسہ پڑھ کر خود کوہنومان بھگت ظاہر کرنے“ وہیں ”شاہین باغ کے مظاہرین کے لئے دل میں تڑپ رکھنے“ کا مورد الزام ٹہرایا ہے۔ٹھاکر نے کہاکہ ”شہری نکسل دہلی میں ہندوستان کو توڑ کی سازش کررہے ہیں جن کی مدد گاندھی او رکجریوال کررہے ہیں۔

جولوگ ملک کو توڑنے او رشہریت قانون کی مخالفت میں بات کررہے ہیں وہی لوگ شاہین باغ میں بیٹھے ہیں۔

کیاآپ کے علاقے میں آپ شاہین باغ دیکھنا چاہیں گے؟“۔انہوں نے مزیدکہاکہ”میں یہ فیصلہ آپ پر چھوڑتاہوں۔ ملک کو تقسیم کرنے کی بات کرنے والوں کی کیا سزا ہونی چاہئے؟بیالٹ کی طاقت کسی گولی سے زیادہ ہوتی ہے“۔