اندرون 36 گھنٹے 11 افراد کورونا سے فوت

   

منچریال میں خوف و دہشت کا عالم، عوام نقل مقام پر مجبور
حیدرآباد: یوں تو تلنگانہ کے تمام اضلاع کورونا سے متاثر ہیں لیکن منچریال کے بیلم پلی میں اندرون 36 گھنٹے 11 افراد کی موت نے سارے گاؤں میں خوف و دہشت کا ماحول پیدا کردیا ۔ چند گھنٹوں میں11 افراد کورونا کا شکار ہوئے جسکے بعد لوگ محفوظ مقامات منتقل ہوتے دیکھے گئے ۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں بیلم پلی میں 8 اموات واقع ہوئی ہیں جبکہ ایک دن قبل تین لوگ کورونا سے فوت ہوئے تھے ۔ اموات کی تعداد میں مسلسل اضافہ منچریال کے کئی دیہاتوں میں آبادیوں کی منتقلی کا سبب بن سکتا ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ علاقہ میں کورونا کا اس قدر تیزی سے پھیلاؤ ہوا کہ سرکاری اور خانگی دواخانے مریضوں کیلئے علاج کی سہولتیں فراہم کرنے سے قاصر رہے۔ آئسولیشن سہولتوں کی کمی سے وائرس تیزی سے دوسروں میں پھیلنے کی اطلاعات ہیں۔ ضلع حکام نے علاقہ پر توجہ مرکوز کرکے سرکاری دواخانوں میں بستروں کی تعداد میں اضافہ کیا ۔ کئی دواخانے آکسیجن اور وینٹی لیٹر سے محروم ہیں۔ ضلع کلکٹر نے بیلم پلی میں آئسولیشن مراکز کے قیام کی ہدایت دی ۔ بتایا جاتا ہے کہ پہلی لہر کے مقابلہ دوسری لہر میں مہاراشٹرا متصل تلنگانہ اضلاع شدید متاثر ہوئے جن میں عادل آباد ، منچریال ، نرمل اور نظام آباد شامل ہیں۔ تلنگانہ کے بیشتر اضلاع میں کورونا پھیلاؤ کی اہم وجہ مہاراشٹرا کی صورتحال ہے ۔ بتایا جاتاہے کہ سرحدی علاقوں سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں متاثرین علاج کیلئے تلنگانہ کا رخ کرچکے ہیں۔ حیدرآباد و اضلاع کے دواخانوں میں مہاراشٹرا ، کرناٹک ، آندھراپردیش اور چھتیس گڑھ سے تعلق رکھنے والے مریضوں کی تعداد 30 تا 40 فیصد بتائی گئی ہے ۔