انناؤ عصمت ریزی متاثرہ سڑک حادثہ۔ سینگر اور دیگر پانچ بری

,

   

نئی دہلی۔بی جے پی کے انناؤ سے برطرف رکن اسمبلی کلدیپ سنگھ سینگر کو دیگر پانچ کے ساتھ انناؤ عصمت ریزی معاملے میں بچ جانے والے متاثرہ کے حادثہ معاملے میں سینگر کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملنے کے بعد دہلی کی ایک عدالت نے اس معاملے میں بری کردیاہے۔

ایڈیشنل چیف میٹرو پولٹین مجسٹریٹ رویندر کمار پانڈے اپنے احکامات میں کہا کہ”متاثرہ اور اس کے ممبران کو قتل کرنے کی دھمکی کو بروکار لانے کے لئے کسی بھی قسم کی مجرمانہ سازش جسمیں کلدیب سنگھ سینگر ملوث ہے ریکارڈ پر کوئی شواہد نہیں ملے ہیں۔ ان پر کسی قسم کے الزامات نہیں لگائے جاسکتے ہیں“۔

سینگر کے علاوہ اس کے ساتھی گیانیدنر سنگھ‘ کومل سنگھ‘ ارون سنگھ‘ رینکو سنگھ اور اودیش سنگھ بھی اس معاملے سے بری کردیاگیاہے۔ تاہم ملزمین اشیش کمار پال‘ ونود مشرا‘ ہری پال سنگھ اور نوین سنگھ پر ائی پسی کی دفعہ 506(ii)زمرہ34کے تحت ماخوذ کیاگیاہے۔

یہ معاملہ ایک حادثے پرمشتمل تھا جو 28جولائی 2019کو اس وقت پیش آیاتھا جب ایک ٹرک نے اسگاڑی کو کچل دیاتھا جس میں عصمت ریزی کی متاثرہ‘ اس کی وکیل اور دو رشتہ دار رائے بریلی سے سفر کررہے تھے۔ مذکورہ عصمت ریزی کی متاثرہ اوراس کی وکیل شدید طور پرزخمی ہوئے اور دیگر دو لوگ موقع پر ہی فوت ہوگئے تھے۔

واقعہ سے متعلق ایک ایف ائی آر سینگر او ردیگر نولوگوں کے خلاف درج کی گئی تھی۔ اس سے قبل ڈسمبر2019میں پیش آنے والے انناؤ عصمت ریزی معاملے میں سینگر کوعمر قیدت کی سزا سنائی گئی ہے اور 25لاکھ کا جرمانہ بھی عائد کیاگیاہے۔

سینگر بی جے پی کے انناؤ کی بنگاراماؤ سیٹ سے سابق رکن اسمبلی پر اس کیس میں عصمت ریزی کرنے کاملزم ٹہرایاگیاتھاجس نے 2017میں سیاسی طوفان کھڑ اکردیاتھا۔

اس سے قبل مارچ2020میں ایک خصوصی عدالت نے سینگر‘ اس کے بھائی اتل سنگھ اور دیگر پانچ لوگوں وک 2018میں پیش ائی عصمت ریزی کی متاثرہ کے والد کی موت سے منسلک دو معاملات میں 10سال قید کی سزا سنائی تھی۔

کلدیب سینگر کو بی جے پی سے نکال دیاگیاتھا اورسنوائی کرنے والی عدالت کی جانب سے سزا سنائے جانے کے بعد اسمبلی کی رکنیت سے برطرف کردیاگیاتھا۔