انڈیا اتحاد میں ناراضگی نہیں، سیٹوں کی تقسیم بھی وقت پر ہوگی: نتیش

   

جنتا دل یو میں بھی پھوٹ کے امکانات مسترد،کچھ لوگ جو بھی من میں آتا ہے وہ بول دیتے ہیں

پٹنہ : بہار کے چیف منسٹرٰ نتیش کمار نے انڈیا اتحاد میں کسی بھی طرح کی ناراضگی سے صاف طور پر انکار کر دیا ہے۔ انھوں نے اپنے تازہ بیان میں کہا کہ انھیں کسی عہدہ کی خواہش نہیں۔وہ صرف چاہتے ہیں کہ سب کچھ جلدی ہو۔ نتیش کمار نے جنتا دل یو میں کسی طرح کی پھوٹ کے امکان کو بھی مسترد کر دیا۔دراصل پٹنہ میں پیر کے روز میڈیا نے نتیش کمار سے انڈیا اتحاد کی پارٹیوں میں ناراضگی کو لے کر سوال پوچھا جس کے جواب میں انھوں نے کہا کہ جب میں نے پہلے ہی کہہ دیا کہ مجھے کچھ نہیں چاہیے تو ناراض ہونے کی بات ہی کہاں بنتی ہے۔ جو بات پھیلائی جا رہی ہے وہ غلط ہے۔ ساتھ ہی انھوں نے واضح کیا کہ سیٹوں کی تقسیم بھی وقت پر ہو جائے گی۔ نتیش کمار نے اپنا نظریہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے تو صرف یہ کہا کہ ریاستوں میں جلد سیٹوں کی تقسیم کر لیجیے تاکہ سب کچھ جلدی جلدی طے ہوجائے۔بی جے پی لیڈر سشیل مودی کے ذریعہ جنتا دل یو میں پھوٹ اور صدر للن سنگھ کے ہٹائے جانے والے بیان پر جب نتیش کمار سے سوال پوچھا گیا تو انھوں نے کہا کہ کون کیا بولتا ہے ہم دھیان نہیں دینے جا رہے۔ آج کل کچھ لوگ جو بھی من میں آتا ہے وہ بول دیتے ہیں، تاکہ اس کو فائدہ حاصل ہو جائے لیکن اس سے کسی کو کوئی فائدہ نہیں ملنے والا ہے۔ نتیش کمار نے مزید کہا کہ ہماری پارٹی میں کوئی اِدھر اْدھر نہیں ہے۔ ہماری پارٹی میں سب متحد ہے اور کہیں کوئی دقت نہیں ہے۔ ساتھ ہی صحافیوں سے نتیش کمار نے کہا کہ بہار میں دیکھیے کتنا کام ہو رہا ہے۔ 10 لاکھ لوگوں ملازمت دینے کی بات کہی گئی تھی اور نصف نشانہ کو حاصل کرنے کے نزدیک تو ہم پہنچ گئے ہیں۔ یہاں یہ تذکرہ بیجا نہ ہوگا کہ اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد انڈیا میں ناراضگی اور اختلافات کو لیکرافواہیں گشت کررہی ہیں ۔ انڈیا اتحادکے حالیہ اجلاس میں جو دہلی میں صدر کانگریس ملکارجن کھر گے کی رہائش گاہ پر منعقدہواتھا اس میں تمام جماعتوں نے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا تھا اور آئندہ لوک سبھا الیکشن کی حکمت عملی پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا تھا ۔حال ہی میں ہوئے پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات میں کانگریس کے مصروف ہونے پر بعض قائدین انڈیا اتحاد کو اس وقت تنقید کا نشانہ بنایا تھا جب چیف منسٹر بہار نتیش کمار نے کانگریس کی مصروفیات اور انڈیا اتحاد کو وقتی طور پر نظر انداز کرنے پر ناراضگی کا اظہار کیا تھا ۔