انڈین ائیل کارپوریشن گہری رعایت پر روسی خام تیل خریدتا ہے

,

   

نئی دہلی۔ ذرائع سے ملی جانکاری کے بموجب انڈین ائیل کارپوریشن (ائی او سی) مذکور ہ ملک کی سب سے بڑا تیل کمپنی 3ملین بیرل خام تیل خریدا ہے جو روس نے عالمی شرحوں سے گہری رعایت پر فروخت کیاہے۔مذکورہ خریدی ایک تاجر کے ذریعہ اس وقت کی گئی جب ابتداء میں 24فبروری کے روز روس نے یوکرین پر حملہ کیاتھا اور اس کی وجہہ سے پوتن انتظامیہ کو تنہا کرنے کے لئے عالمی دباؤ بڑھایاجارہا تھا۔

اس معاملے میں باخبر ذریعہ نے کہاکہ ائی او سی نے مئی کی ڈیلیوری کے لئے یورالس خام اس وقت کی برینٹ سے 20-25امریکی ڈالر فی بیرل رعایت سے خریدا ہے۔کیونکہ امریکہ اور دیگر مغربی ممالک نے ماسکو پر پابندیاں عائد کرنی شروع کردی تھیں‘ روس نے تیل اور دیگر مصنوعات رعایتی قیمتوں پر ہندوستان او ردیگر درآمد کنندگان کو پیش کرنا شروع کردیاتھا۔

ائی او سی نے ترمیم شدہ شرائط پر خریدی کی جس کے لئے بیچنے والے کو اسے ہندوستانی ساحل پر پہنچانے لازمی ہوتا ہے تاکہ کسی بھی طرح کی پیچیدگیوں سے بچایاجاسکے جو پابندیوں کی وجہہ سے شیپنگ اور بیمہ پر پڑسکتی ہیں۔

امریکہ کی جانب سے ایران پر اس کے متنازعہ جوہری پروگرام پر لگائے گئی پابندیوں کے برعکس‘ تیل اور توانائی کی صنعت پر روس کے ساتھ پابندیاں عائد نہیں کی گئی ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ عالمی ادائیگیوں کا نظام روس سے کسی بھی خریدی کو حل کرنے کے لئے دستیاب ہے۔

یہ ایران کے ساتھ پیش ائے معاملہ کی طرح نہیں ہے‘ جس سے عالمی پیسے اور سلامتی کی منتقلی کا نظام ایس ڈبلیو ائی ایف ٹی منقطع ہوگیاہے’اداروں او رصنعتوں پر سرمایہ کاری یا ایران سے تیل کی خریدی کی ممانعت ہے۔

ہندوستان جو اپنے تیل کی ضرورتوں کے لئے85فیصد درآمدت کرتا ہے وہ جہاں کہیں سے بھی کم قیمتوں پر خرید کو توانائی کے بڑھتے بل کو کم کرنے کی کوشش کررہا ہے۔

وزیر تیل پردیب سنگھ پوری نے پیر کے روز راجیہ سبھا میں بتایاکہ ملک غیرروایتی سپلائی سے ایندھن منتقلی کرنے کے درکاربیمہ اور سامان جیسے پہلوؤں پر غور کرنے کے بعد رعایتی قیمتوں پر خام تیل فروخت کرنے کی روسی پیشکش کاجائزہ لے گا۔

کئی مغربی ممالک کاانحصار روسی تیل پر ہے۔امریکی صد ر جو بائیڈن نے روسی تیل کے امریکی بندرگاہوں پر آمد کو ممنوع قراردیا ہے۔