اولاد کو ہلاک کرنے کے بعد ماں باپ کی خودکشی کے واقعات

   

حیدرآباد۔/13اکٹوبر، ( سیاست نیوز) شہر حیدرآباد میں اولاد کو قتل کرنے کے بعد خودکشی کے دو علحدہ واقعات پیش آئے۔ ان واقعات کے بعد بورا بنڈہ اور بوئن پلی علاقوں میں سنسنی پھیل گئی جہاں کمسن بچوں کو ہلاک کرنے کے دل دہلا دینے والے واقعات پیش آئے۔ ان واقعات کے بعد علاقوں میں غم کی لہر دوڑ گئی اور بورا بنڈہ کے علاقہ میں ماں بیٹوں کی نعشوں کو دیکھ کر مقامی عوام غمزدہ ہوگئے۔ بورا بنڈہ پولیس کے مطابق راج نگر بنجارہ ہلز میں 30 سالہ جیوتی نے اپنے 4 سالہ لڑکے ارجن اور 2 سالہ لڑکے آدتیہ کو زہر دینے کے بعد خودکشی کرلی۔ جیوتی نے پھانسی لے کر انتہائی اقدام کیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق جیوتی سرکاری اسکول ٹیچر تھی اور اس خاتون کا شوہر سنیٹرنگ کنٹراکٹر بتایا گیا ہے۔ جیوتی نے آج صبح اپنے بچوں کو دودھ میں نامعلوم زہریلی دوا ملا کر پلادی اور خودکشی کرلی۔ اطلاع کے ساتھ ہی مقام واردات پہنچی بورا بنڈہ پولیس نے ابتدائی تحقیقات کے بعد بتایا کہ جیوتی بچوں کی صحت سے متعلق کافی فکر مند تھی اور میاں بیوی میں کوئی تنازعہ نہیں تھا اور نہ ہی کوئی گھریلو مسائل تھے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ وہ معاملہ کی ہر زاویہ سے تحقیقات کررہی ہے۔ جیوتی کی شادی 5 سال قبل قریبی رشتہ دار سے ہوئی تھی۔ جیوتی کے دونوں لڑکے پیدائشی طور پر صحت کے مسائل کا شکار تھے۔ ایک لڑکا ٹھیک سے بول نہیں سکتا تھا اور دوسرے لڑکے کو چلنے پھرنے میں دشواری تھی ان کا علاج جاری تھا۔ جیوتی بچوں کے تعلق سے کافی فکر مند تھی ۔ دوسرے واقعہ میں جو اولڈ بوئن پلی میں پیش آیا 42 سالہ سری کانت چاری نے اپنی لڑکیوں کا قتل کرنے کے بعد خودکشی کرلی۔ چاری کی دو لڑکیاں 8 سالہ شراونتی اور 7 سالہ شیریہ تھیں جنہیں زہر دینے کے بعد سریکانت چاری خودکشی کرلیا۔چاری چاندی کی دکان میں کام کرتا تھا۔ پولیس بوئن پلی اس واقعہ کی ہر زاویہ سے تحقیقات میں جٹ گئی ہے۔ع