اومی کرون سے متاثر بچوں پر زیادہ خصوصی توجہ کی ضرورت

   

بچوں میں کوویڈ کیسیس بڑھ رہے ہیں، احتیاط اور علاج کیلئے ڈاکٹرس کا مشورہ

حیدرآباد ۔ 15 جنوری (سیاست نیوز) طرز زندگی کے امراض اور دیگر بیماریوں سے دوچار بچوں پر نئے کوویڈ ویرینٹ اومی کرون کے بڑھتے کیسیس کے درمیان خصوصی توجہ دینی ہوگی اور ان کا خاص خیال رکھا جانا ضروری ہے۔ اگرچیکہ رپورٹس میں کہا گیا کہ یہ نیا ویرینٹ ہلکا ہے اور اس کی شدت کم ہے تاہم ڈاکٹرس نے والدین کو خبردار کیا ہیکہ وہ بچوں پر زیادہ توجہ دیں اور ان کا خاص خیال رکھا جائے جو دمہ کے مریض ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بچوں میں کوویڈ کیسیس میں اضافہ ہورہا ہے اور اس لئے اس سلسلہ میں ضروری احتیاط اور علاج پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر ہری جے کشن، جنرل فزیشن، کامینینی ہاسپٹل نے کہا کہ ’’بہت کم بچوں کو شریک دواخانہ کرنے کی ضرورت ہوتی ہے بالخصوص انہیں جو دمہ سے اور دیگر امراض سے متاثر ہوتے ہیں۔ صرف ایسی صورت میں انہیں شریک دواخانہ کرنا ضروری ہوتا ہے اور ان پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہوتی ہے۔ ان ہر اسپیشلسٹ ڈاکٹرس کی جانب سے پابندی سے نگرانی رکھی جانی چاہئے اور ان کا ریگولر ادویات کے ساتھ علاج نہیں کیا جاسکتا بلکہ ان کیلئے ان کے امراض کے لحاظ سے خصوصی علاج کی ضرورت ہوتی ہے۔ ڈاکٹرس نے مشورہ دیا کہ اگر بچے اومی کرون ویرینٹ سے متاثر ہوں تو انہیں دواخانوں میں شریک نہ کروایا جائے بلکہ آئسولیشن کے رہنمایانہ خطوط پر عمل کے ساتھ پانچ تا سات دن کیلئے ہوم کورنٹائن کیا جائے اور انہیں دن میں تین مرتبہ پیرا سیٹمل دوا دی جاسکتی ہے جو ایک عام دوا ہے اور اس سے بخار اور جسمانی درد کے علاج میں مدد ہوگی۔ ڈاکٹر ہری نے کہا کہ اچھی تغذیہ بخش متوازن غذا اور وٹامن سی اور ملٹی وٹامنس سے علاج میں بڑی مدد ہوگی۔ بہت کم صورتوں میں اینٹی بائیوٹیک کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ ازیتھرومائیسن 500mg ہوگی۔ دن میں پانچ مرتبہ ایک ٹیبلیٹ، یہ صرف مزید انفیکشن کو روکنے کیلئے ہے۔ ’’بچوں کے اس سے متاثر ہونے کی بڑی وجہ یہ ہیکہ وہ اس خیال میں ہیں کہ یہ وائرس ہلکا ہے اور کئی لوگ کوویڈ پروٹوکول پر سختی کے ساتھ عمل نہیں کررہے ہیں۔ نوجوانوں کے اس سے متاثر ہونے کی ایک عام وجہ کوویڈ سے متعلق اصول و قواعد کی پابندی نہیں کرنا اور اس میں لاپرواہی کرنا ہے‘‘۔ ڈاکٹرس نے کہا کہ ’’خود کو اور اپنے چہیتوں کو انفیکشن سے محفوظ رکھنے کیلئے ناک اور منہ کو ڈھانکنے والے ماسک کے استعمال کو یقینی بنائیں۔ ہاتھوں کو صاف رکھیں۔ دوسروں سے کم از کم ایک میٹر کا فیصلہ برقرار رکھیں۔ ہجوم والے مقامات پر جانے سے گریز کریں‘‘۔