اپنے سگے بھائی کو زکوۃ دینے کا حکم

   

سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ زید کے بھائی کسمپرسی میں زندگی گزار رہے ہیں، زید پر زکوٰۃ واجب ہے، زید ہر سال زکوٰۃ نکالتا ہے، کیا زید اپنے سگے بھائی کو زکوٰۃ کی رقم دے سکتا ہے ؟ ۲۔ زید ایک عالم صاحب سے پوچھا تو انہوں نے کہا کہ ماں ، باپ ، بھائی ، بہن ، اولاد کو زکوٰۃ نہیں دے سکتے لیکن زید زکوٰۃ کے علاوہ اپنے بھائی کی مدد سے قاصر ہے۔ ایسی صورت میں شرعا کیا حکم ہے ؟
جواب : صورت مسئول عنہا میں شریعت اسلامی میں اصول و فروع یعنی ماں ، باپ ، دادا ، دادی، ، نانا ، نانی (اخر سلسلہ تک) اسی طرح بیٹا ، بیٹی ، پوترا ، پوتری، نواسا، نواسی، (اخیر سلسلہ تک) کو زکوٰۃ نہیں دی جاسکتی۔ البتہ حقیقی بھائی کو بشرط محتاجی زکوٰۃ دینا درست ہے۔ و نیز ماں باپ اور اولاد کے سواء باقی قرابت داروں کو زکوٰۃ دینے میں صلہ رحمی اور صدقہ دونوں پورے ہوتے ہیں۔ لہذا اگر زید کے حقیقی بھائی کسمپرسی میں ہیں تو زید کا ان کو زکوٰۃ دینا دیگر مستحقین کو دینے سے بہتر اور زیادہ اجر و ثواب کا موجب ہے۔ ردالمختار ج جلد ۲ کتاب الزکوۃ باب المصرف میں ہے : ’’و قید بالولاد لجوازہ لبقیۃ الأ قارب کالاخوہ والا عمام والأخوال و الفقراء ہل ھم اولیٰ لانہ صلۃ و صدقۃ ‘‘۔ فقط واللہ أعلم
صاحب نصاب کی زکوٰۃ کا مسئلہ
(۱) چاندی‘ سونے میں مطلقاً زکوٰۃ واجب ہے ( خواہ وہ کسی حالت میں اور کسی شکل میں ہو یعنی بصورت روپیہ ‘ اشرفی ہو یا زیور برتن وغیرہ )۔
(۲) چاندی ‘ سونے میں چالیسواں حصہ زکوٰۃ فرض ہے ۔
(۳) چاندی کا نصاب دو سو درم (۴۲۵ گرام ۲۸۵ ملی گرام ) ہے۔ اور سونے کا نصاب بیس مثقال (۶۰ گرام ۷۵۵ ملی گرام ) ہے ۔ یعنی اگر کسی کے پاس دو سو درم (۴۲۵ گرام ۲۸۵ ملی گرام) چاندی یا بیس مثقال (۶۰ گرام ۷۵۵ملی گرام) سونا موجود ہو اور اس پر ایک سال گزر گیا ہو تو اس کا چالیسواں حصہ یعنی پانچ درم ( دس گرام ۶۳۲ ملی گرام ) چاندی یا آدھا مثقال (ایک گرام ۵۱۹ ملی گرام ) سونا زکوٰۃ دینا فرض ہے ۔
(تنبیہ ) صرف ۴۲۵ گرام ۲۸۵ ملی گرام (تقریبا ساڑھے بیالیس تولے چاندی) سے کم چاندی پر زکوٰۃ نہیں ۔ اور اسی طرح صرف ۶۰ گرام ۷۵۵ ملی گرام سے کم سونے پر زکوٰۃ نہیں ۔
زکوۃ نکالنے والوں کی آسانی کیلئے نقشہ ملاحظہ ہو
۱۔
ہر ۱۰۰۰ روپئے پر
۲۵ روپئے
۲۔
ہر ۰۰۰ ،۱۰ روپئے پر
۲۵۰ روپئے
۳۔
ہر ۰۰۰،۵۰ روپئے پر
۱۲۵۰ روپئے
۴۔
ہر ۰۰۰،۱۰۰ روپئے پر
۲۵۰۰ روپئے
اسی طرح اب ہر لاکھ پر ۲۵۰۰ رپئے کے حساب سے جتنی بھی رقم ہو اس پر زکوۃ نکالنی پڑے گی۔