اپوزیشن کو متحد کرنے کے لئے ممتا کی دہلی آمد سے راہول گاندھی ہوئے سرگرم

,

   

نئی دہلی۔مغربی بنگال چیف منسٹر ممتا بنرجی کے دہلی‘ پیگاسیس اسکنڈل‘ کسانوں کے احتجاج‘ بڑھتی مہنگائی پر حکومت کوتنقید کا نشانہ بنانے اور پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں اس پر بحث کیوں نہیں کی جارہی ہے کہ پوچھنے کے لئے چہارشنبہ کے روز 14اپوزیشن پارٹیوں کے اجلاس میں شرکت کے لئے پہنچے ایسا لگ رہا ہے کہ کانگریس لیڈر راہول گاندھی سرگرم ہوگئے ہیں۔

اپوزیشن کے اجلاس کے بعد جہاں پر ترنمول کانگریس ایم پیز نے شرکت نہیں کی راہول گاندھی نے ٹوئٹ کیاکہ”ساری اپوزیشن کے ساتھ بیٹھنا انتہائی اعزاز ہے۔ شاندار تجربہ‘ موجود ہر کوئی دانشمند نظر آیا ہے“۔

انہوں نے کہاکہ میں صرف اتنا پوچھ رہاہوں کہ آیا پیگاسیس سافٹ ویر کب خریدا گیا اواس کااستعمال ہندوستان میں بعض لوگوں پر کیاگیاہے۔

انہوں نے الزام لگایاکہ”حکومت کا کہنا ہے کہ کوئی بحث نہیں ہوگی۔ ہمیں ایوان میں بحث کرنا کیو ں چاہئے؟ وزیراعظم نریندر مودی نے ایک ہتھیار(پیگاسیس) رکھا ہے اور ہمارے فونوں کی جاسوسی کررہے ہیں“۔

حزب اختلاف کے اتحاد کے لئے بنرجی بھی حمایت کررہی ہیں۔ دہلی میں انہوں نے کانگریس اور دیگر اپوزیشن قائدین سے ملاقات کی‘ مگر پارٹی کے ایم پیز کی اپوزیشن کے اجلاس میں عدم شرکت اس بات کی اشارہ کررہی ہے کہ ترنمول قائدین دہلی میں لوک سبھا2024میں مقرر انتخابات سے قبل بڑی چھلانگ کے لئے پانی کے گہری کی جانچ کررہی ہے۔

کانگریس کو چھوڑ کر یہاں پر اپوزیشن کا اجلاس ہوا جس کی نگرانی ترنمول لیڈر یشونت سنھا نے کی تھی جو این سی پی سربراہ شرد پوار کی رہائش میں عمل میں ائی ہے۔تاہم کانگریس نے زوردیاکہ کانگریس کے بغیر اپوزیشن اتحاد ممکن نہیں ہے کیونکہ ہندوستان بھر میں پارٹی کی موجودگی ہے۔

مگر اپوزیشن کی ملاقات میں راہول گاندھی نے قیادت کی جو اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ دہلی میں بنرجی کی موجودگی سے کانگریس الجھن کاشکار ہے اور وہ اپوزیشن قائدین میں ایک خلاء چھوڑنا نہیں چاہارہے ہیں۔

چہارشنبہ کی صبح14اپوزیشن پارٹیوں نے ملاقات کرتے ہئے پیگاسیس جاسوسی سلسلہ اور آسام میزورم سرحدی تشدید جیسے معاملات پر مرکز کو ایک کونے میں کرنے کی مشترکہ حکمت عملی تیار کی ہے۔

اس اجلاس میں عام آدمی پارٹی بھی موجود تھی جو اپوزیشن کی کسی بھی مشترکہ حکمت عملی کا اب تک حصہ نہیں رہی ہے۔ کانگریس کاذرائع کا کہنا ہے کہ تاہم اس میٹنگ میں ترنمول شامل نہیں ہوئی کیونکہ اسی وقت میں بنرجی نے ان کے ایم پیز سے ملاقات کررہی تھی۔

جن پارٹیوں نے شرکت کی ان میں کانگریس‘ ڈی ایم کے‘ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی‘ شیو سینا‘ راشٹرایہ جنتا دل‘ سماج وادی پارٹی‘ سی پی ایم۔ایم‘ سی پی ائی‘ نیشنل کانفرنس‘ اے اے پی‘ ائی یو ایم ایل‘ آر ایس پی‘ کے سی ایم او روی سی کے شامل ہیں۔