اکھیلیش نے کہا’بی جے پی مسلمانوں کے خلاف نفرت بھڑکارہی ہے‘

,

   

یادو نے کہاکہ ”بی جے پی کی بنیادی تربیت میں مسلمانوں کے خلاف نفرت بھڑکانہ ہے۔ یہ رپورٹس جس میں ان کے متعلق گوشت اور بریانی کی قرنطین گھروں میں مانگ کو بی جے پی والوں نے پھیلانے کی بات کی ہے“۔

لکھنو۔ سماج وادی پارٹی کے صدر اکھیلیش یادو نے منگل کے روز بی جے پی پر الزام عائد کیاہے کہ وہ کرونا وائرس کے حوالے سے مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلارہی ہے اور کہا ہے کہ برسراقتدار پارٹی کے ممبئرس اپنی بنیادی تربیت پر کام کررہے ہیں

۔پی ٹی ائی کو دئے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے بی جے پی کو قرنطین مراکز پر بریانی کی مانگ پر مشتمل مسلمانوں کے متعلق فرضی خبریں پھیلانے کا مورد الزام ٹہرایا۔یادو نے اترپردیش میں یوگی حکومت کی جانب سے بحران کو حل کرنے کی مشق پر بھی سوال اٹھائے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ چیف منسٹر عوامی نمائندوں کو نظر انداز کررہے ہیں اور عہدیدار کی بالادستی چل رہی ہے‘ مشورہ دیا ہے کہ زیادہ ریاستی وزراء کو اس میں شامل کیاجانا چاہئے۔

مذکورہ ایس پی لیڈر نے قومی سطح پر لاک ڈاؤن نافذ کرنے کے فیصلے کو چیالنج نہیں کیامگر انہوں نے مزید کہاکہ حکومت کو طویل مدت تک لاک ڈاؤن کے معاشی اثرات کا بھی جائزہ لینا چاہئے۔یادو نے کہاکہ ”مسلمانوں کے خلاف نفرت بھڑکانہ بی جے پی کی بنیاد ی تربیت میں شامل ہے۔

وہ صرف یہی کام کررہے ہیں۔ یہ ختم نہیں ہوگا۔ یہ رپورٹس جس میں ان کے متعلق گوشت اور بریانی کی قرنطین گھروں میں مانگ کو بی جے پی والوں نے پھیلانے کی بات کی ہے۔ سماج میں نفرت کو بڑھاوا دینے میں وہ کامیاب رہے ہیں“۔

مذکورہ بی جے پی صدر ایک سوال کا جواب دے رہے تھے جس میں ان سے پوچھا گیاتھا کہ سی او وی ائی ڈی19وباء سے مقابلے کے دوران بی جے پی حکومت کی کاروائی میں کسی ایک مخصوص کمیونٹی کے ساتھ کوئی امتیازتو نہیں دیکھا گیا ہے۔

یوگی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ چیف منسٹر ٹیم ٹو(گیارہ افسران کے گروپ) کے ساتھ میٹنگ میں مصروف ہیں اور ایم پیز‘ ایم ایل ایز او رمنسٹران پر کوئی توجہہ نہیں دے رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ”چیف منسٹر ایک گیم کھیل رہے ہیں وہ اس بحران کو حل کرنے میں سنجیدہ نہیں ہیں۔

ماضی میں پچھلے تین سالوں میں وہ ریاست میں کوئی انفرسٹچکر قائم کرنے میں ناکام رہے ہیں اور ان کی سہولتوں کا استعما ل کیاہے جو ایس پی حکومت کے دورمیں قائم کیاگیاتھا۔

انہیں اس با ت کا یقینا احساس ہونا چاہئے“۔ لاک ڈاؤن میں توسیع کے متعلق پوچھے جانے پر انہوں نے کہاکہ ”لاک ڈاؤن سے ہٹ کر اگر کوئی دوسرا راستہ ہو تو اس کو اختیار کیاجانا چاہئے۔ جانچ اور اسکریننگ اور گھروں میں لوگوں کو رکھنا ایسا کیاجاسکتا ہے۔

ہاٹ اسپاٹ علاقوں میں لاک ڈاؤن کے سوا کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے“۔