اگرتالہ اجتماعی عصمت ریزی کا معاملہ‘ 2نابالغ کے بشمول چھ لوگ گرفتار

,

   

اگرتالہ۔ایک عورت کے ساتھ اجتماعی عصمت ریزی کے معاملہ میں پولیس نے چھ لوگوں جس میں دو نابالغ بھی شامل ہیں کو گرفتار کیا ہے۔ اس کیس میں دس لوگ ملزم ہیں۔

مذکورہ اجتماعی عصمت ریزی کا واقعہ منگل کی رات میں اس وقت پیش آیا جب ایک ادھیڑ عمر کی عورت اپنے تھلاسیمیا سے متاثرہ بیٹی کے متعلق ڈاکٹر وں سے مشاورات کے بعد اپنے کرایے کے مکان واقع بدرگھاٹ واپس لوٹ رہی تھی اور بدمعاشوں نے اس کو اجتماعی عصمت ریزی کاشکار بناکر سڑک کے ایک کنارے پھینک کر چلے گئے۔

ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس اریندم ناتھ(جنوبی رینج) نے جمعرات کے روز ائی اے این ایس کو بتایا کہ چھ لوگوں کو اس کیس کے ضمن میں گرفتار کیاگیا ہے جبکہ دیگر کی تلاش جاری ہے۔

گرفتارشدگان میں دو اٹھارہ سال سے کم عمر کے ہیں۔ چیف منسٹر بلپ کما ردیپ جس کے پاس وزرات داخلہ کا قلمدان بھی ہے نے خاطیو ں کے خلاف کڑی کاروائی کرنے کا حکم دیا ہے۔

ایک پولیس افیسر نے کہاکہ ”پہلے تو متاثرہ کو ایک اٹو ڈرائیور نے اغوا کرلیا۔ پھر اس کو اگرتالہ ائیر پورٹ کی طرف لے جایاگیا جہاں اجتماعی عصمت ریزی کے بعد مضافات میں قدیم راج بھون کے قریب پھینک کر چلے گئے“۔

بعدازاں فیملی ممبرس نے عورت کونیم بیہوشی کے عالم میں بچاکر تریپورہ میڈیکل کالج میں سنگین حالت میں داخل کیا۔ پارٹی حدود سے بالاترہوکر قائدین بشمول اپوزیشن لیڈر مانک سرکار‘ بی جے پی کی پرتما بھومیک‘ چیف منسٹر کی بیوی اور سماجی کارکن نیتی دیب‘ کانگریس سوبل بھومیک اور انسانی حقوق کی جہدکار پروشتم برمن نے بھی اسپتال پہنچ کر متاثرہ سے ملاقات کی۔

سابق چیف منسٹر ترپیورہ مانک سرکاری کی اہلیہ پانچالی بھٹارچاجی جو متاثرہ کے علاج کی نگرانی کررہی ہیں نے ائی اے این ایس سے کہاکہ ”اس قدر حولناک واقعہ درالحکومت میں کبھی نہیں دیکھا اور نہ سنا“۔

درایں اثناء تریپورہ ویمن کمشن کی چیرپرسن برنالی گوسوامی نے ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس(لاء اینڈ ارڈر) راجیو سنگھ سے بات کی اور حملہ آوروں کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا۔