ایرانی وزیر خارجہ نے غزہ پر حملے نہیں روکے گئے تو جوابی حملہ ہوگا

,

   

قطر کے امیر شخ تمیم بن حماد ال تھانی سے ملاقات کے بعد ان کا یہ بیان سامنے آیاہے
تہران۔میڈیارپورٹس کے مطابق ایران کے وزیرخارجہ حسین امیر عبدالہنیان نے کہاہے کہ اگراسرائیل غزہ میں داخل ہونے کا فیصلہ کیاہے توپھر مزاحمتی قائدین اسرائیل کو قابض سپاہیوں کے قبرستان میں تبدیل کردیں گے۔

قطر کے امیر شخ تمیم بن حماد ال تھانی سے ملاقات کے بعد ان کا یہ بیان سامنے آیاہے۔الجزیرہ کی خبر کے مطابق انہوں نے کہاکہ ”اپنے مجمسے اور کٹھ پتلی اسرائیل کوبچانے کے لئے واشنگٹن آگے ائے۔ اگر جنگ پھیلتی ہے تو امریکہ کا بھی کافی بڑا نقصان ہوگا“۔

الجزیرہ کی خبر ہے کہ اسرائیلی ٹینکنیں غزہ کی سرحد پر جمع ہورہی ہیں کیونکہ محاصرہ شدہ فلسطینی انکلیو پر مسلسل بم باری کے ساتھ فوجی تیاری بھی کی جارہی ہے۔

اسرائیل کی جانب سے شمالی غزہ کے 1.1ملین رہائشیوں کو زمینی کاروائی کے دوران جنوب کی طرف نقل مکانی کرنے کے حکم کے بعد ہزاروں کی تعداد میں فلسطینی بے گھر ہوگئے ہیں۔

اسرائیل کے فضائی حملوں میں کم ازکم 2329فلسطینی بشمول 724بچے ہلاک ہوئے ہیں۔ حماس کے ملٹری اپریشن میں مارے جانے والے اسرائیلیوں کی تعداد 1300پر مشتمل ہے میں 200سے زائد فوجی بھی شامل ہیں۔

ایران نے اسرائیل کو”جنگی جرائم‘‘ بند کرنے کی تنبیہ کے بعد اسرائیل نے کہاکہ حزاب اللہ کے جنگجوؤں کے میزائل حملے میں اس کی سرزمین پر ایک فرد کی ہلاکت کے بعد وہ لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانو ں کو نشانہ بنارہا ہے۔