ایرانی وزیر فینانس۔ جوہری ہتھیار ہماری پالیسیو ں او رعقائد کے خلاف ہیں

,

   

تہران۔ ایران کے خارجی وزیر حسین عامر عبداللہیان نے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹنیو گیوٹیرس سے فون پر بات چیت کے دوران کہاکہ ایران جوہری ہتھیار وں کے حصول کا ٰخواہاں نہیں ہے۔

وزرات کی ویب سائیڈ نے عامر عبداللہیان کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ”جوہری ہتھیاروں کی اسلامی جمہوری ایران میں کوئی جگہ نہیں ہے اور یہ عماری پالیسیوں اورعقائد کے عین خلاف ہے“۔

زنہو نیوز ایجنسی کی خبر ہے کہ مذکورہ وزیرنے ایران کے روحانی رہنما علی خامینائی کے بڑھتی تباہی والے ہتھیار بشمول جوہری ہتھیاروں کی تحویل پر مشتمل مذہبی فتوی کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ ”جوہری ہتھیاروں کے استعمال کے متعلق مذکورہ روحانی رہنما کا فتوی سب کے لئے واضح ہے“۔

انہوں نے جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤکے معاہدے کے تمام پہلوؤں پر عمل درآمد پر زوردیتے ہوئے کہاکہ جوہری تخفیف اسلحہ کے لئے ایک تاریخی بین الاقوامی معاہدہ ہے‘مشرق وسطی میں جوہری ہتھیاروں سے پاک زون کے قیام کی سنجیدگی سے توجہہ دینی چاہئے اس میں مکمل تعاون کے لئے ایران تیار ہے۔

سال2015جوہری معاہدے پر ویانا میں نظر ثانی کے لئے جاری بات چیت کے متعلق انہں و نے کہاکہ اگرچہ ایران ایک ”مضبوط اور مستحکم معاہدے“تک پہنچنے کے لئے سنجیدہ ہے‘ مذاکرت کے نتائج کا انحصار واشنگٹن کی ”معاہدے کے لئے ضروری لچک اور حقیقت پسندگی کے ساتھ آمادگی“ پر بھی ہے۔

عامر عبداللہیان نے عالمی جوہری توانائی ایجنسی (ائی اے ای اے)پر زوردیاکہ وہ ایران کے نیوکلیئر پروگرام کے تکنیکی پہلوؤں کو سیاسی رنگ دینے سے گریز کرے تاکہ ایران میں ای اے ای اے کے تحفظات کااطلاق سے متعلق باقی مسائل حل کئے جاسکیں۔

نیوکلیئر معاہدے پر نظر ثانی کے لئے ایک نئی دورکی بات چیت جس کو رسمی طور پر مشترکہ منصوبہ برائے کاروائی(جے سی پو او اے)کی جمعرا ت سے پانچ ماہ کے توقف کے بعد ویانا میں شروعات ہوئی ہے۔

ایران نے جولائی2015میں عالمی طاقتوں کے ساتھ اس معاہدے پر دستخط کی تھی تاکہ جوہری پروگرام میں کٹوتی کریں اس کے بدلے مذکورہ ملک پر عائد امتناعات کو ہٹایاجائے۔ تاہم سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اس معاہدے سے واشنگٹن کو باہرکرلیاتھا۔