ایس پی ‘ بی ایس پی آر ایل ڈی کے ساتھ کانگریس کا اشتراک یوپی میں بی جے پی کا کھیل بھگاڑ دے گا

,

   

ای ٹی کے جائزے میں یہ بات ائی ہے کہ بی جے پی نے 2014میں جن سیٹوں پر جیت حاصل کی تھی وہاں پر مقابلہ نہیں کیاجارہا ہے۔

نئی دہلی۔ مجوزہ لوک سبھا الیکشن میں ایس پی ‘ بی ایس پی ‘ آر ایل ڈی کے اتحاد اور کانگریس کا اشتراک اترپردیش کی بہت سارے لوک سبھا حلقوں پر بی جے پی کے لئے مشکلات کھڑا کرے دے گا‘ اور 2014میں جس طرح 80میں سے71سیٹوں پر بی جے پی نے جیت حاصل کی تھی اس کو وہ دوبارہ نہیں دہرا سکے گی۔

بی جے پی کوشش کرے گی کہ مخالف لہر کو ناکام بنانے کے لئے اس الیکشن میں موجودہ لوک سبھا سیٹوں میں سے کچھ مقاما ت پر تبدیلی لائے گی ۔ تاہم بی جے پی کے لئے یہ بھی خطرہ بن جائے گا کے جنھیں پارٹی ٹکٹ سے محرومی ہوگی وہ باغی بن کر زعفرانی پارٹی کے ووٹوں میں دراڑ پید ا کریں گے۔

ای ٹی کے جائزے میں یہ بات ائی ہے کہ بی جے پی نے 2014میں جن سیٹوں پر جیت حاصل کی تھی وہاں پر مقابلہ نہیں کیاجارہا ہے۔آر ایل ڈی نے جب سے ایس پی او ربی ایس پی کے ساتھ ہاتھ ملایا ہے تب سے باغپت کی سیٹ پر بی جے پی کی جیت کے آثار کم ہوگئے ہیں۔

بہت ممکن ہے کہ جیانت چودھری اس سیٹ پرمقابلہ کریں گے ۔ مظفر نگر نریندر مودی حکومت کے مملکتی وزیر سنجیو بالیان کے مقابلے اجیت سنگھ کی جیت کے امکانات کافی ہیں۔ الہ آباد میں بھی بی جے پی کو ایس پی بی ایس پی اتحا کا سخت سامنا ہے ۔

ایس پی کے ریوتی رمن سنگھ جو اب راجیہ سبھا رکن ہیں نے 2009میںیہاں سے جیت حاصل کی تھی مگر 2014وی بیڑی کنگ شیام چرن گپتا کے مقابلہ ہار گئے ۔

بھائیراچ سے کانگریس کے ٹکٹ پر بی جے پی کی باغی ساوتری بائی پھولے مقابلہ کریں گی جو ایک محفوظ سیٹ ہے اور ا ن کی جیت سے زیادہ آثار ہیں۔ مذکورہ حلقے میں کرمی آبادی کی اکثریت ہے اور اگر بینی پرساد ورما کی انہیں مد د مل گئی تو دوسری معیادکے لئے بھی یہاں سے یقینی طور پر منتخب ہونگے ۔

بارہ بنکی کی محفوظ سیٹ پر کانگریس لیڈر پی ایل پونیا کی نظر ہے جواپنے بیٹی تنوج کے لئے ٹکٹ کے منظر ہیں۔ پونیاجوکہ ایک راجیہ سبھا رکن ہیں نے 2009میںیہاں سے جیت حاصل کی تھی۔

کیرانا کے ضمنی الیکشن میں بی جے پی کے پرینکا روات نے 2014میںیہاں سے جیت حاصل کی تھی۔ کیرانا ‘ پلپور او رگورکھپور کے ضمنی الیکشن میں بی جے پی کو ملی ہار کے زخم ابھی کچے ہیں۔ ایس پی ‘ بی ایس پی ‘ آر ایل ڈی اتحاد کا کیرانہ میں دوبارہ اسی طرح کے مظاہرے کی امید ہے۔

کچھ رپورٹرس کا یہ بھی کہنا ہے کہ بی جے پی پلپور کی سیٹ کو دوبارہ حاصل کرنے کے لئے یوپی کے ڈپٹی چیف منسٹر کو اپنا امیدوار بنانے سے بھی گریز نہیں کرے گی