این آئی اے نے پی ایف آئی کیس میں مفرور ملزم کو پکڑ لیا۔

,

   

این آئی اے نے کہا کہ اس کیس کی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ وہ بنیاد پرستی اور پی ایف آئی میں متاثر کن مسلم نوجوانوں کی بھرتی میں ملوث تھا۔

حیدرآباد: نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے نظام آباد پی ایف آئی کیس کے سلسلے میں ایک مفرور ملزم کو گرفتار کیا ہے۔

این آئی اے نے بتایا کہ عبدالسمیع، جس کی گرفتاری پر دولاکھ روپئے کا انعام تھا ، کو آندھرا پردیش کے کڑپہ ضلع کے میڈوکور سے ایک کارروائی میں گرفتار کیا گیا۔

وہ ‘پی ایف آئی تلنگانہ نارتھ’ کے ‘اسٹیٹ سکریٹری’ تھا اور ان پر دہشت گردی اور تشدد کی کارروائیوں کو انجام دینے کے لیے کالعدم تنظیم کی طرف سے بھارت مخالف سازش شامل کیس میں چارج شیٹ کیا گیا تھا۔

ایجنسی نے کہا کہ وہ اس کیس میں گرفتار ہونے والا 15 واں ملزم تھا، جسے اصل میں تلنگانہ پولیس نے جولائی 2022 میں نظام آباد پولیس اسٹیشن میں درج کیا تھا اور اسی سال اگست میں این آئی اے نے اسے اپنے قبضے میں لے لیا تھا۔

پی ایف آئی اور اس کے کارکنوں کی سازش کا ایک اہم حصہ 2047 تک ہندوستان کو ایک اسلامی ملک بنانا تھا۔

معاملہ سامنے آنے کے بعد سے عبدالسمیع فرار ہے اور این آئی اے نے بعد میں اس کی گرفتاری پر انعام کا اعلان کیا تھا۔

این آئی اے نے کہا کہ اس کیس کی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ وہ بنیاد پرستی اور پی ایف آئی میں متاثر کن مسلم نوجوانوں کی بھرتی میں ملوث تھا۔


ایجنسی نے کہا کہ وہ انہیں ہتھیاروں کی تربیت کے لیے دہشت گردی کے تربیتی کیمپوں میں بھی بھیج رہا تھا تاکہ وہ تنظیم کے مذموم بھارت مخالف ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیےتیار کر سکیں۔

این آئی اے نے دسمبر 2022 میں عبدالسمیع سمیت 11 ملزمان کے خلاف چارج شیٹ داخل کی تھی۔


اس کے بعد مارچ میں پانچ اور گزشتہ سال دسمبر میں ایک کے خلاف ضمنی چارج شیٹ کی گئی۔