این آر سی کے ذریعہ سی اے اے کو مضبوط و مستحکم کرنے کی کوشش

,

   

دہلی انتخابات میں کجریوال کو سبقت کا اشارہ، برکھادت کی میڈیا سے بات چیت

حیدرآباد 4 فروری (سیاست نیوز) ملک کی معروف ٹیلی ویژن جرنلسٹ و کالم نگار برکھادت، ان دنوں فیڈریشن آف انڈین چیمبرس آف کامرس اینڈ انڈسٹریز (فکی) شعبہ خواتین کی دعوت پر شہر کے دورہ پر ہیں، جہاں اس ادارہ کی حیدرآباد یونٹ سے وابستہ 200 ارکان سے ’ہندوستانی میڈیا کی بدلتی ہوئی نوعیت‘ کے زیرعنوان خطاب بھی مقرر ہے۔ اُنھوں نے خطاب سے قبل میڈیا نمائندوں سے غیر رسمی بات چیت کے دوران مختلف سوالات کا جواب دیا۔ دہلی اسمبلی کے انتخابات اور پیش قیاسی کے بارے میں برکھادت نے کہاکہ ’صحافت میں 20 سالہ تجربہ سے یہ لکھی ہوں کہ انتخابات پر کوئی پیش قیاسی نہ کی جائے۔ تاہم کجریوال کو کچھ سبقت معلوم ہوتی ہے۔ مرکزی و ریاستی انتخابات میں عوام کا مزاج مختلف ہوتا ہے۔ ان خطوط پر کجریوال کے حق میں کچھ فائدہ نظر آتا ہے‘۔ سی اے اے اور این آر سی پر اپنے نظریات کا اظہار کرتے ہوئے جرنلسٹ برکھادت نے کہاکہ ’مَیں مذہبی رنگ دینے کی مخالف ہوں لیکن این آر سی دراصل سی اے اے کو مستحکم کرنا اور نئی طاقت سے لیس کرنا ہے‘۔ اُنھوں نے کہاکہ وہ جنگی رپورٹنگ کرنے والی وہ ہندوستان کی پہلی خاتون رپورٹر نہیں ہیں بلکہ ان کی والدہ پربھادت کو یہ اعزاز حاصل ہے۔ جن کے زمانہ میں خواتین کے لئے صحافت میں کوئی ملازمت نہیں ہوا کرتی تھی۔ چنانچہ اُنھوں نے پہلے جرائم کی رپورٹنگ کے ساتھ صحافت کے پیشہ سے وابستہ ہوئی تھیں اور ترقی کرتی ہوئی جنگ کی رپورٹنگ کرنے والی ملک کی پہلی خاتون صحافی ہونے کا اعزاز حاصل کیا۔ برکھادت نے کہاکہ ہندوستان میں اب الیکٹرانک میڈیا تاریک دور سے گزر رہا ہے کوئی بھی ان کی خبریں دیکھنے یا رقم ادا کرنے تیار نہیں ہے۔ آن لائن میڈیا کو مسلسل فروغ حاصل ہورہا ہے حتیٰ کہ واشنگٹن پوسٹ اور نیو یارک ٹائمز پہلے ہی آن لائن اپناچکے ہیں۔