این سی پی ا ورکانگریس کے ساتھ اتحاد کے لئے اے ائی ایم ائی ایم تیار ہے۔ امتیاز جلیل

,

   

ارونگ آباد۔ پارٹی کے ایم پی امتیاز جلیل نے کہاکہ این سی پی او رکانگریس کے ساتھ اے ائی ایم ائی ایم اتحاد کی خواہش مند ہے‘ جس کی شیو سینا زیرقیادت مہاوکاس اگھاڑی حکومت مہارشٹرا میں ہے‘ او رمزیدکہاکہ اسد الدین اویسی کی زیرقیادت پارٹی‘ بی جے پی کی ”بی ٹیم“ نہیں ہے اور یہ مرکزی دھارے کی پارٹیوں کا محض ایک الزام ہے۔

امتیاز جلیل نے اس وقت کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کی خواہش کے متعلق با ت کی جب ریاستی وزیر اور این سی پی لیڈر راجیش ٹوے جمعہ کے روز ان کے گھر ملاقات کے لئے ائے ہوئے تھے۔ جلیل کو مہارشٹرا اے ائی ایم ائی ایم یونٹ کے صدر ہیں نے جمعہ کی رات رپورٹرس کو بتایاکہ”بیماری کی وجہہ سے میری والدہ کی موت کے دوسرے دن جمعہ کے روز ٹوپے ملاقات کے لئے ائے تھے۔

ہمیشہ اس بات کا الزام رہتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی جیتی ہے کیونکہ ہم(اے ائی ایم ائی ایم مسلمانوں ووٹوں کی تقسیم) کرتے ہیں۔ اس الزام کو غلط ثابت کرنے کے لئے میں نے ٹوپے کو یہ پیشکش کی ہے کہ ہم ایک اتحاد کے لئے تیار ہیں۔

تاہم انہوں نے میری پیشکش کے متعلق کوئی جواب نہیں دیاہے“۔انہوں نے مزیدکہاکہ اب ہمیں دیکھنا ہے کہ یہ اے ائی ایم ائی ایم کے خلاف محض الزامات ہیں یا پھر وہ (کانگریس اور این سی پی) ہمارے ساتھ ہاتھ ملانے کو تیار ہیں۔اے ائی ایم ائی ایم کی پیشکش کے متعلق شیو سینا کے موقف کے متعلق پوچھے گئے سوال کو اورنگ آباد ایم پی نے راست جواب دینے سے گریز کیاہے۔

مذکورہ اے ائی ایم ائی ایم لیڈر نے کہاکہ ”حقیقت تو یہ ہے کہ یہ سیاسی جماعتیں مسلمانوں کے ووٹ چاہتے ہیں۔ صرف این سی پی ہی کیوں؟کانگریس بھی کہتی ہے کہ وہ سکیولر ہیں اور وہ مسلمانوں کے ووٹ چاہتی ہے۔

ہم ان سے ہاتھ ملانے کو تیار ہیں۔ بی جے پی نے سب سے زیادہ اس ملک کو نقصان پہنچایاہے۔ انہیں شکست دینے کے لئے ہم کچھ بھی کرنے کو تیار ہیں“۔انہوں نے کہاکہ اے ائی ایم ائی ایم نے (اتحاد کے متعلق) اترپردیش (انتخابات) میں سماج وادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی سے بھی بات کی تھی مگر انہیں مسلمانوں کے ووٹ چاہئے اسدالدین اویسی جو پارٹی کے صدر ہیں وہ نہیں چاہئے۔

انہوں نے کہاکہ ”مہارشٹرا میں بھی یہ پارٹیاں (کانگریس او راین سی پی) مسلمانوں کے ووٹ چاہتے ہیں مگر اے ائی ایم ائی ایم نہیں چاہتے ہیں۔ تم ہمیں بی جے پی کی جیت کا ذمہ دار ٹہرارہے ہیں۔

میں تجویز پیش کرتاہوں ایک ساتھ الیکشن لڑنے کی“۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ اورنگ میونسپل کارپوریشن تک ہی یہ اتحاد کی تجویز آیاباقی رہے گی تو جلیل نے کہاکہ مستقبل کا ردعمل این سی پی او رکانگریس سے اے ائی ایم ائی ایم کو ملنے والا ردعمل طئے کرے گا۔

انہوں نے کہاکہ ”بصورت دیگر ہم تنہا مقابلہ کریں گے۔ ہم انہیں ایک اتحاد کا موقع دے رہے ہیں کیونکہ وہ ہمیں بی جے پی کی ”بی“ ٹیم کہتے ہیں“۔

اے ائی ایم ائی ایم نے مہارشٹرا 2019اسمبلی الیکشن میں دو سیٹوں پر جیت حاصل کی تھی۔ ہندوتوا لیڈر سمبھا جی بھینڈے کے اسلام کے متعلق حالیہ تبصرے پر جلیل نے کہاکہ ان کے بیان کا موزانہ ممبئی حملے کے دہشت گرد اجمل قصاب سے کیاجاسکتا ہے۔

جلیل نے کہاکہ ”قصاب نے ہندوستان کو کمزور کرنے کے لئے بندوق کا استعمال کیاتھا اور یہ زبان کا استعمال کررہا ہے۔ کوئی مذہب برا نہیں ہے۔ اس مذہب کو ماننے والے لوگ اچھے یا بری ہوسکتے ہیں۔ یہ شخص ’گروجی‘ کہلانے کے قابل نہیں ہے“۔