بائیڈن نے مسلم ممالک پر ٹرمپ کی پابندیاں ختم کردیں

,

   


صدارتی ذمہ داریاں سنبھالنے کے پہلے دن17 ایگزیکٹیو آرڈرز پر دستخط
ملازمین کیلئے دفتری اوقات میں ماسک کے لزوم کے علاوہ کورونا بحران پر قابو پانے کی ہدایت شامل

واشنگٹن:امریکہ کے 46 ویں صدر جو بائیڈن نے حلف برداری کے بعد صدارتی دفتر میں اپنی ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں۔ عہدہ سنبھالنے کے فوری بعد انہوں نے 17 ایگزیکٹیو آرڈرز پر دستخط بھی کردیئے ہیں۔کیپٹل کامپلیکس کے سامنے کل منعقدہ حلف برداری کی تقریب سے فراغت کے بعد صدر بائیڈن اوول آفس (صدارتی دفتر) پہنچے۔ جہاں انہوں نے اپنی نشست سنبھالتے ہوئے میڈیا نمائندوں کے سامنے ایگزیکٹیو آرڈرز پر دستخط کیے۔بائیڈن نے وائیٹ ہاؤس میں ایک تقریب کے دوران ٹرمپ کی جانب سے 13 مسلم اور آفریقی ملکوں پر عائد کردہ سفری پابندی کو فوری برخاست کردیا۔ امریکہ ۔ میکسیکو سرحد پر دیوار کی تعمیر بھی روک دی۔ انہوں نے کہا کہ نئی ہدایات جاری کرنے کے لیے وقت ضائع نہیں کیا جا سکتا اور ابھی یہ ابتدا ء ہے۔78 سالہ صدر بائیڈن نے جن ایگزیکٹیو آرڈرز پر دستخط کیے ہیں اْن میں وفاقی ملازمین کے دفتری اوقات میں ماسک لازم کرنے کے علاوہ کرونا بحران پر قابو پانے سے متعلق ہدایات شامل ہیں۔جو بائیڈن نے موسمیاتی تبدیلی سے متعلق 2015 کے پیرس معاہدے میں واپسی اور عالمی ادارۂ صحت میں دوبارہ شمولیت کے ایگزیکٹیو آرڈر پر بھی دستخط کیے ہیں۔یاد رہے کہ سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے امریکہ کو پیرس معاہدہ سے نکالنے کے علاوہ عالمی ادارۂ صحت کو بھی خیرباد کہہ دیا تھا۔دوسری جانب اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوٹریس نے صدر بائیڈن کے مذکورہ اقدامات کا خیر مقدم کیا ہے۔انٹونیو گوٹریس نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی اور کرونا بحران کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے وہ جو بائیڈن اور دیگر عالمی قائدین کے ساتھ کام کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔گزشتہ برس اپریل میں کرونا وائرس کے دنیا بھر میں تیزی سے پھیلنے کے بعد صدر ٹرمپ نے ڈبلیو ایچ او کو امریکی فنڈنگ روک دی تھی۔ امریکہ دنیا کے کسی بھی ملک کے مقابلے میں اس تنظیم کو سب سے زیادہ فنڈنگ دینے والا ملک تھا۔ٹرمپ نے کہا تھا کہ عالمی ادارۂ صحت چین کے زیرِ اثر ہے اور اس نے کرونا وائرس سے متعلق امریکہ کو درست حقائق سے آگاہ نہیں کیا۔ بعدازاں صدر ٹرمپ نے امریکہ کو جولائی 2020ئمیں عالمی تنظیم سے الگ کر دیا تھا۔صدر بائیڈن نے پیرس معاہدے میں بھی دوبارہ شمولیت اختیار کرنے کے ایگزیکٹیو آرڈر پر دستخط کیے ہیں۔ اس سے قبل سابق صدر ٹرمپ نے 2017 میں امریکہ کو اس معاہدہ سے الگ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایسا کرنا امریکہ کے مفاد میں ہے۔چہارشنبہ روز اوول آفس میں صدارتی فرمان پر دستخط کرتے ہوئے 78 سالہ صدر بائیڈن نے کہا تھا کہ ’’آج جن ایگزیکٹیو آرڈرز پر وہ دستخط کرنے جا رہے ہیں ان کی مدد سے کورونا بحران سے نمٹنے کے اقدامات کو تبدیل کرنے میں مدد ملے گی‘‘۔