برقی اور پانی کی سربراہی کیلئے جنگی خطوط پر اقدامات کریں

   

موسم گرما کیلئے خصوصی حکمت عملی تیار کرنے چیف منسٹر ریونت ریڈی کی عہدیداروں کو ہدایت

حیدرآباد۔/30 مارچ، ( سیاست نیوز) چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے ریاست میں بلا وقفہ برقی اور قلت کے بغیر پینے کا پانی سربراہ کرنے کی عہدیداروں کو ہدایت دی۔ موسم گرما میں برقی کی مانگ میں اضافہ ہوگیا ہے۔ طلب کے مطابق برقی کی سربراہی کیلئے خصوصی اقدامات کریں۔ موسم گرما کیلئے ایکشن پلان تیار کرتے ہوئے کام کرنے کا عہدیداروں کو مشورہ دیا۔ چیف منسٹر نے آج اعلیٰ عہدیداروں کا اجلاس طلب کیا۔ موسم گرما میں برقی کی مانگ اور پینے کے پانی کا جائزہ لیا۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ طلب کے مطابق برقی دستیاب ہے۔ برقی کٹوتی کی شکایت کے بغیر کام کرنے کا مشورہ دیا۔ کہیں بھی کوئی بھی مسئلہ پیش آنے پر فوری اسے دور کرنے پر زور دیا۔ ریاست میں گرمی کی لہر میں اضافہ ہوگیا ہے جس سے برقی کی طلب میں بھی اضافہ ہوگیا ہے اس پر فکر مند ہونے کی ہرگز ضرورت نہیں ہے کیونکہ ریاست میں ڈیمانڈ کے مطابق برقی دستیاب ہے۔ لہذا برقی کٹوتی کی شکایتیں وصول ہونے پر سخت کارروائی کا انتباہ دیا۔ گذشتہ سال کی بہ نسبت جاریہ سال زیادہ برقی سربراہ کرتے ہوئے ایک نیا ریکارڈ درج کیا گیا ہے۔ پہلی مرتبہ مارچ میں ہی برقی کی طلب میں بہت زیادہ اضافہ ہوگیا ہے۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے پک ڈیمانڈ میں بھی کٹوتی کے بغیر برقی سربراہ کرنے پر ڈسکامس کی ستائش کی اور ساتھ ہی ڈپٹی چیف منسٹر و وزیر برقی بٹی وکرامارک کو بھی سراہا۔ موسم گرما میں ضرورت کے مطابق برقی سربراہ کرنے کی خصوصی حکمت عملی تیار کرنے کی ہدایت دی۔ پینے کے پانی کی قلت پیدا نہ ہونے، فصلوں کو خشک سالی سے بچانے، امتحانی تیاری کرنے والے طلبہ کو کوئی مشکلات پیش نہ آئیں اس کے لئے تمام احتیاطی تدابیر کرنے پر زور دیا۔ ریاست کے تمام مقامات پر پینے کے پانی کی قلت کو دور کرنے کیلئے جنگی خطوط پر اقدامات کرنے کے احکامات جاری کئے۔ آئندہ تین ماہ اپریل ، مئی اور جون تک مقامی طور پر موجود پانی کے تمام وسائل کا بھرپور استعمال کرنے کی ہدایت دی۔ بوریلز، پینے کے پانی کی باؤلیوں کا استعمال کریں۔ عوام کو پینے کے پانی کی قلت پیدا نہ ہونے دینے کی کلکٹرس کو ہدایت دی۔ سمر ایکشن پلان تیار کرتے ہوئے کام کرنے، ضلعی سطح پر ایک سینئر آفیسر او ایس ڈی کے تحت تقرر کرلینے کا مشورہ دیا۔ شہری علاقوں میں ٹینکرس بک کرنے پر بغیر کسی تاخیر کے 12 گھنٹوں میں پہنچا دینے کی ہدایت دی۔2