بنگال میں ممتا بنرجی کا اقتدار برقرار رہے گا

   


ٹاملناڈو میں ڈی ایم کے ۔کانگریس کی واپسی ، آسام میں بی جے پی کی دوبارہ کامیابی

نئی دہلی : ممتابنرجی کی مغربی بنگال اسمبلی انتخابات میں کامیابی کی پیش قیاسی کی گئی ہے ، حالانکہ نشستوں کی تعداد گھٹے گی جب کہ بی جے پی کو بڑا فائدہ ہونے کی توقع ہے۔ ٹاملناڈو میں ڈی ایم کے کی اقتدار پر زبردست واپسی ہوسکتی ہے اور اُسے اطمینان بخش اکثریت حاصل ہوگی جب کہ برسراقتدار آل انڈیا انا ڈی ایم کے حکمرانی ختم ہوجائے گی ۔ آئی اے این ایس ۔ سی ووٹر کے سروے میں یہ بات پیش کی گئی ہے ۔ بتایا گیا کہ آسام میں چیف منسٹر سرب نند سونووال زیرقیادت برسراقتدار بی جے پی ایک اور میعاد کیلئے اقتدار پر واپسی کرے گی جب کہ کیرالا میں ایل ڈی ایف کو ایک اور میعاد ملنا طئے معلوم ہورہا ہے ۔ پوڈوچیری میں انا ڈی ایم کے کو برتری معلوم ہورہی ہے ۔ 126 نشستی آسام اسمبلی میں این ڈی اے کو 77نشستیں حاصل ہونے کی توقع ہے جو 2016 کی تعداد 86 سے 9سیٹیں کم ہیں ۔جب کہ یو پی اے 14 نشستوں کے فائدے کے ساتھ 2016ء میں 26 سے آگے بڑھ کر 40 سیٹوں تک پہنچ جائے گا ۔ آسام کی طرح کیرالا میں بھی رائے دہی چیف منسٹر پی وجیئن زیرقیادت ایل ڈی ایف کے حق میں ہونے کی توقع ہے ۔ وہ 85 نشستوں کے ساتھ اکثریت حاصل کرسکتے ہیں جب کہ 140 رکنی اسمبلی میں 2016ء میں ان کے اتحاد کو 91 نشستیں حاصل ہوئی تھیں ۔ کانگریس زیر قیادت یو ڈی ایف کو 53 سیٹیں ملیں گی جو گذشتہ انتخابات میں 47 کے مقابل 6زیادہ ہیں ۔ مغربی بنگال کے سخت مسابقتی الیکشن میں برسراقتدار ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے درمیان اصل مقابلہ ہے ۔ چیف منسٹر ممتا بنرجی کو حالیہ عرصہ میں کئی پارٹی قائدین سے محروم ہونا پڑا ہے لیکن پھر بھی وہ سادہ اکثریت کے حصول کی سمت بڑھتی نظر آرہی ہے ۔ 294 رکنی بنگال اسمبلی میں ترنمول کانگریس 154 نشستیں جیت سکتی ہے جو 2016ء میں حاصل شدہ 211 سیٹوں سے 53 کم ہے ۔ بی جے پی کو زبردست فائدہ ملنے والا ہے کیونکہ اُسے گذشتہ تین نشستوں کے مقابل 99 کے اضافہ کے ساتھ 102 سیٹیں حاصل ہونے کی پیش قیاسی کی گئی ہے ۔