بچوں کے حقوق کے لئے کام کرنے والے ادارے کی نوٹس کے بعد پرینکا نے کہاکہ”غلط نعرے لگانے سے بچوں کو روک دیاگیاتھا“

,

   

جمعرات کی شام کو نیشنل کمیشن برائے تحفظ حقوق اطفال(این سی پی سی آر) نے پرینکا گاندھی کو مبینہ طورپر الیکشن مہم کے لئے بچوں کے استعمال کے خلاف ایک نوٹس جاری کی ہے

نئی دہلی۔حقوق اطفال کا تحفظ کرنے والے ادارے کی جانب سے نوٹس جاری کئے جانے کے ایک روز بعد کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے جمعہ کے روز اس بات کی وضاحت کی ہے کہ انہوں نے بچوں کو غلط نعرے لگانے سے روک دیا تھا او ران سے استفسار کیاکہ وہ اچھے نعر ے لگائیں۔

پرینکا گاندھی کے حوالے سے پی ٹی ائی نے یہ بیان جاری کیاہے کہ ”بچوں کھیل کود میں مشغول تھے۔ جب میں ان سے ملاقات کے لئے اتری‘ تو وہ کچھ نعرے لگائے۔

جیسے ہی انہوں نے غلط نعرے لگائے‘ میں نے انہیں روک دیااو ران سے کہاکہ وہ اس کے بجائے اچھے نعرے لگائیں“۔

جمعرات کی شام کو نیشنل کمیشن برائے تحفظ حقوق اطفال(این سی پی سی آر) نے پرینکا گاندھی کو مبینہ طورپر الیکشن مہم کے لئے بچوں کے استعمال کے خلاف ایک نوٹس جاری کی ہے۔

کمیشن نے ان سے بچوں کے نام اور پتہ اور ان جہاں پر ویڈیو لیاگیااس جگہ کی تفصیلات اور کس طرح وہاں پر بچے لائے گئے اس کی تفصیلات پیش کی جائیں۔

پرینکا نے اسبات کو تسلیم کیا ہے کہ واقعہ کا ایک ویڈیو پبلک ڈومین میں موجود تھا جس پر ویڈیوآیاہے۔

YouTube video

اس بارہ منٹ کے ویڈیو کلب میں بچے مودی کے خلاف توہین آمیز الفاظ کااستعمال کررہے ہیں جبکہ پرینکا انہیں ایساکرنے سے روک رہی ہیں۔

تاہم پرینکا کے بچوں کو روکنے کے حصے کو ہٹاکر ماباقی کا مکمل ویڈیو ٹوئٹر کے کئی ہینڈل پر شیئر کیاگیاہے۔

حقو ق اطفال کی حفاظت کرنے والی اس تنظیم نے الیکشن کمیشن سے ویڈیو کی بنیاد پر کاروائی کا استفسار کیاہے۔

اس ویڈیو کے بعد مرکزی وزیر سمرتی ایرانی کی جانب سے شدید ردعمل دیکھنے کو ملا ہے۔

انہوں نے شریمتی گاندھی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ ”مہذب خاندان کے لوگ اس طرح کے لوگوں سے اپنے بچوں کو دور رکھیں“