بھارت ماتا کی جئے کا نعرہ لگانا آپ کو ایک حب الوطن نہیں بناتا ہے۔ بی جے پی سے ادھو ٹھاکرے

,

   

ممبئی۔ مہارشٹرا کے چیف منسٹر ادھو ٹھاکرے نے چہارشنبہ نے روز بی جے پی کو دہلی کی سرحدوں پر چل رہے کسانوں کے احتجاج کی ہندوتوا سے وابستگی سے جوڑ کر پیش کرنے کے معاملات پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

مرکزی حکومت سے استفسار کرتے ہوئے کہاکہ ہندوتوا نظریاتی ونائک دامودر ساورکر کو بھارت رتن کیوں نہیں دیاگیاہے‘ٹھاکرے نے اسمبلی میں کہاکہ بی جے پی اپنے سابق ساتھی کو ہندوتوا کا سبق نہ پڑھائے۔

ٹھاکرے نے کہاکہ ”دومرتبہ ہم نے مکتوبات(مرکز) کو روانہ کئے‘ جس میں ساورکر کو بھارت رتن کی مانگ کی۔ بھارت رتن کون دیتا ہے؟ وہ وزیراعظم ہے یا ایک کمیٹی ہے“۔

این سی پی اور کانگریس کے ساتھ اقتدار کے لئے شیو سینا ہندونے ”ہندوتوانظریہ چھوڑدیا“ ہے والے بیان کے ذریعہ بی جے پی شیو سینا سربراہ کو نشانہ بنارہی ہے۔

اس کے علاوہ سنٹرل مہارشٹرا میں اورنگ آباد کے نام کو سمبھا جی نگر کے نام پر تبدیل کرنے میں ’تاخیر‘ کو بھی شیو سینا پر حملے کے لئے بی جے پی ہتھیار کے طور پر استعمال کررہی ہے۔

چیف منسٹر نے کہاکہ ”تم نے ساور کر کوبھارت رتن نہیں دیا اور ہمیں نام تبدیلی کے متعلق سبق پڑھا رہے ہو؟“اور مزیدکہاکہ اورنگ آباد کا نام یقینا بدلا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ دہلی کی سرحدوں پر قار دھار لوہے کی تاریں احتجاج کررہے کسانوں کے راستے پر نصب کرتے ہوئے برقی اورپانی کی سربراہی کو مسدود کردیاگیاہے۔

چیف منسٹر مہارشٹرا نے کہاکہ چین نے بھی اس طرح کے انتظامات پر اپنی سرحدوں پر نہیں کئے ہیں“۔ یہ کہتے ہوئے کہاکہ احتجاج کررہے کسان کیادہشت گرد ہیں انہوں نے کہاکہ ملک بی جے پی ”ذاتی ملکیت“ نہیں ہے۔

راشٹریہ سیویم سیونگھ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ شیوسینا نے آزادی کی جنگ میں حصہ لیاہے او رنہ ہی بی جے پی ”پدری تنظیم“ ہے۔

ٹھاکرے نے کہاکہ ”لہذا صرف ’بھارت ماتا کی جئے‘ہی ملک سے تمہاری محبت کا ثبوت نہیں ہے۔ تم لوگوں کو انصاف نہیں دے سکتے اور کسانوں کو سڑکوں پر اتر کراحتجاج کرنے پر مجبور کررہے ہیں تو تمہیں لوگوں سے بھارت ماتا کی جئے کا نعرے لگانے کے لئے کہنے کا حق بھی نہیں ہے“۔

ٹھاکرے نے کہاکہ بی جے پی رام مندر کی تعمیر کے لئے قانون بنانے میں ناکام رہی ہے اور یہ صرف سپریم کورٹ کی وجہہ سے یقینی ہوا ہے۔

انہوں نے استفسار کیاکہ ”تم نے کشمیر میں علیحدگی پسندوں کے ساتھ حکومت بنائی او راقتدار میں شامل رہے۔

کیاجب تمہارا ہندوتوا بدعنوان ہوگیاتھا؟“۔ ٹھاکرے نے پوچھا کے کتنے کشمیری پنڈتوں کو دوبارہ کشمیر میں آباد کرایاگیا۔ سردار ولبھ بھائی پٹیل کے نام سے موسوم اسٹیڈیم کا نام تبدیل کرنے پر بھی مرکزی حکومت کو ادھوٹھاکرے نے شدید تنقید کا نشانہ بنایاہے