بھیاجی جوشی بولے۔ پورے ملک میں نافذ کریں این آر سی‘ غیرملکیوں کے لئے نہیں ہے کوئی حقوق

,

   

بھونیشوار۔راشٹرایہ سیوم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے جنرل سکریٹری سریش بھیا جی جوشی نے جمعہ کو کہاکہ حکومت کو سارے ملک کے لئے قومی راجسٹرار برائے شہریت(این آر سی)بنانا چاہئے۔

اسکے علاوہ ان لوگوں کی پہچان کرنے چاہئے جکو غیرملکی شہری کے طو رپر ہندوستان میں ائے اور انہوں نے ہندوستان کی شہری حقوق حاصل کرلئے ہیں۔

بھونیشوار میں قومی عاملہ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ’این آ رسی تیار کرنے ہر حکومت کا کام ہے۔

بہت طریقوں سے گھس پیٹ ہوا ہے۔ اسلئے یہ ضروری ہے‘ پہلے این آر سی تیار کی جائے او ران لوگوں کی پہچان کی جائے جو ہندوستانی شہری نہیں ہیں اور پھر ایک مسودہ تیار کرنا چاہئے تاکہ اس کا فیصلہ کیاجاسکے ان کا کیاکرنا چاہئے۔

این آ رسی کا ابھی تجربہ صرف آسام ریاست میں ہوا ہے۔ سرکارمنصوبہ سازی کے ساتھ ملک بھر میں بھی کرسکتی ہے‘ کرنا چاہئے‘۔

آر ایس ایس لیڈر سے جب پوچھا گیاکہ کیا یہ کسی ایک مخصوص طبقے کے لئے ہے تو انہوں نے کہاکہ ”اسکا کسی ایک طبقے کے خلاف ہونے کی وجہہ نہیں ہے‘ انہو ں نے کہاکہ ہمارے موقف پہلے سے رہا ہے کہ اندر جو آتے ہیں وہ ملکی نہیں ہیں۔

ملک کے شہری نہیں ہے تو غیر ملکی شہری ہیں۔ ان کی پہچان غیر ملکی شہری کی شکل میں کرنا چاہئے۔ ان کے بارے میں کیا فیصلہ کرنا ہے وہ حکومت کی پالیسی پر منحصر ہے“۔

اس سے ایک ہفتہ قبل سنگھ کے صدر موہن بھگوات نے کہاتھا کہ قومیت لوگوں کو خو ف دلاتی ہے کیونکہ فوری وہ اس کو ہٹلر اور موسولینی سے جوڑ دیتے ہیں۔ لیکن ہندوستان میں راشٹرواد ایسا نہیں ہے کیونکہ یہاں راشٹر اپنی معمول کی تہذیب سے بنا ہے۔

جوشی نے ایودھیاتنازعہ میں ہندو فریق کے حق میں فیصلہ آنے کی امید جتائی۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ سنگھ ایودھیا تنازعہ میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو تسلیم کرے گی؟ اس پر انہوں نے کہاکہ ہمیں امید ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ہندو فریقین کے حق میں ائے گا۔ اس دورن سنگھ کے صدر موہن بھگوات بھی موجود تھے۔

بتادیں کہ سپریم کورٹ نے چہارشنبہ کے روز ایودھیا معاملے میں سنوائی پورا کرنے کے بعد فیصلہ محفوظ کردیا ہے۔ اس معاملے میں جملہ چالیس دنوں تک سنوائی ہوئی ہے۔

چیف جسٹس آف انڈیا رنجن گوگوئی کی ایودھیا والی پانچ رکنی دستوری بنچ نے اس معاملے کی سنوائی پورا کرلی ہے۔ وسط نومبر تک فیصلہ آنے کی امید ہے