بھیما کورے گاؤں معاملے میں جہدکار سدھا بھردواج کو ملی ضمانت

,

   

دیگر ملزمین کی درخواست ضمانت ہوئی مسترد
ممبئی۔ مذکورہ ممبئی ہائی کورٹ نے چہارشنبہ کے روز وکیل او رجہدکار سدھا بھردواج کو بھیما کورے گاؤں معاملے میں پہلے سے طئے شدہ ضمانت جاری کردی ہے۔ ضمانت کے شرائط کو تعین خصوصی قومی تحقیقاتی ادارے کی عدالت کرے گی۔

وہ 2018میں گرفتاری کے بعد سے زیر سماعت سنوائی کے تحت تحویل میں ہیں۔ بھردواج کے وکیل سینئر ایڈوکیٹ یوگ چودھری نے اس سے قبل ہائی کورٹ کو بتایاتھا کہ جج کے ڈی وانڈانے جس نے پونے پولیس کی چارج شیٹ پر اپنے سے کاروائی کرتے ہوئے بھردواج او ردیگر ملزمین کو تحویل میں دیاتھا وہ ایک ایڈیشنل سیشن جج تھے۔

اس سے قبل چودھری نے کہاتھا کہ وانڈانے نے اپنے احکامات پرخصوصی جج کی حیثیت سے دستخط کی تھی حالانکہ وہ ایک اسپیشل جج کے لئے مقرر بھی نہیں کئے گئے تھے۔

بھردواج کی درخواست پر 4اگست2021کے روز مذکورہ ہائی کور ٹ کی جسٹس شنڈے کی زیرقیادت بنچ نے اپنے احکامات کو محفوظ کردیاتھا۔

تاہم مذکورہ ہائی کورٹ نے دیگر اٹھ ملزمین کی درخواست ضمانت کو مسترد کردیاتھا۔ ان میں سدھیر داؤلے‘ ڈاکٹر پی ورا ورا راؤ‘ رونا ویلسن‘ ایڈوکیٹ سریندر گاڈلنگ‘ پروفیسر شوما سین‘ مہیش راؤت‘ ورنون گنزالویس اور ارون فیریرا شامل ہیں۔

یہاں پر اس بات کاذکر ضروری ہے کہ یکم جنوری 2018کو بھیما کورے گاؤں کی یاد میں 200ویں یاد منانے کے دوران تشدد بھڑک اٹھا تھا۔

ایک فرد کی موت اور دیگر کئی زخمی ہوگئے تھے۔ اس معاملے میں پولیس نے 58معاملات162لوگوں کے خلاف درج کئے تھے۔