بھیم آرمی چیف نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف 23فبروری کو بندکاکیااعلان

,

   

نئی دہلی۔ چہارشنبہ کے روز بھیم آرمی کے سربراہ چندرشیکھر آزاد نے تحفظات میں پرموشن کے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف 23فبروری کے روز بند کیا اعلان کردیاہے۔

آزاد نے او بی سی سے ایس سی‘ ایس ٹی اوراقلیتی گروپس قائدین تک استفسار کیاہے کہ وہ مجوزہ بند میں شامل ہوجائیں۔

انہوں نے اس بات کا بھی انتباہ دیاہے کہ اگر پسماندہ اور دلت طبقات کے ایم پیز اور اراکین اسمبلی مجوزہ بند میں شامل نہیں ہو ں گے توان کے گھروں کے سامنے احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے۔

مذکورہ بھیم آرمی نے ملازمتوں‘ پرموشن اور خانگی شعبہ میں بھی تحفظات کی مانگ کی ہے۔ پریس کلب آف انڈیا میں منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران دلت لیڈر چندرشیکھر آزاد نے کہاکہ مذکورہ بی جے پی کی مرکزی حکومت تحفظات کو ختم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

اب”تحفظات بچاؤ‘ ائین بچاؤ“ اور”سی اے اے‘ این آرسی اور این پی ہٹاؤ‘ ائین بچاؤ“تحریک کی شروعات کی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ ”فبروری 17کے روز دلت اور پسماندہ طبقات کی تنظیمیں منڈی ہاوز سے پارلیمنٹ مارچ کریں گے۔

اگر مرکزی حکومت سپریم کورٹ کے تحفظات کے ضمن میں فیصلے پر آرڈیننس کے ذریعہ روک نہیں لگائی گئی‘ تو پھر 23فبروری کے روز بھارت بند ہوجائے گا۔

او ر یہ ماصی میں ایس سی‘ ایس ٹی ایکٹ کے متعلق فیصلے کے خلاف کئے گئے احتجاج کے طرز پرہی ہوگا“۔

پرموشن میں تحفظات کی وکالت کرتے ہوئے چندرشیکھر نے کہاکہ یہ لوگ مذکورہ طبقات سے تحفظات کے ذریعہ ائی پی ایس میں شامل ہوتے ہیں مگر انہیں پرموشن کے لئے سخت محنت کرنے پڑتی ہے تاکہ وہ ائی جی یا ڈی ائی جی بنیں کیونکہ ان کی خفیہ رپورٹس پر سرخ پین سے مارک کیاجاتا ہے۔

وہیں سپریم کورٹ نے اتراکھنڈ کے لئے اسی ضمن میں ایک کوٹہ کے معاملے کی سنوائی کرتے ہوئے کہا ہے کہ پرموشن میں کوٹہ بنیاد حقوق میں شامل نہیں ہے