بہار۔ فرقہ وارانہ جھڑپ کے بعد باگھا میں انٹرنٹ خدمات مسدود

,

   

باگھا کے علاوہ تشدد کے واقعات ایسٹ چمپارن ضلع کے مہاسی اورکلیان پور گاؤں میں بھی پیش ائے ہیں۔
پٹنہ۔ بہار کے شہر باگھا میں دو کمیونٹیوں کے درمیان میں فرقہ وارانہ جھڑپ کے ایک روز بعد ریاستی ہوم منسٹری نے اگلے دودنوں کے لئے انٹر نٹ خدمات کو مسدود کردیاہے۔منگل کے روز2بجے دوپہر سے جمعرات 2بجے دوپہر تک انٹرنٹ پر پابندی عائد رہے گی۔

ہوم ڈپارٹمنٹ نے ضلع مجسٹریٹ اور ایس پی باگھا(باگھا ایک پولیس ضلع ہے اور ایس پی رینک کے افیسر کو وہاں پر تعینات کیاگیاہے)کی ایک رپورٹ کے بعد یہ فیصلہ لیاہے۔

ہوم ڈپارٹمنٹ نے کہا ہے کہ اس بعد کا خدشہ ہے کہ بعض غیر سماجی عناصر ہوسکتا ہے کہ انٹرنٹ کا استعمال کرتے ہوئے اشتعال انگیز پیغامات او رویڈیوز نشر کریں تاکہ علاقے کے امن وسکون کو خراب کیاجاسکے۔ لہذا ہے احتیاطی اقدامات کے طور پرمحکمہ نے اگلے دونوں کے لئے انٹرنٹ خدمات کومسدود کردیاہے۔

ہوم ڈپارٹمنٹ نے کہاکہ ٹیلی گراف ایکٹ1885کے تحت یہ کاروائی کی گئی ہے تاکہ عرضی مدت کے لئے ٹیلی کام خدمات کومسدود کیاجائے۔

پیر کے روز ناگ پنچمی کے دوران دو کمیونٹیوں کے درمیان میں پرتشدد جھڑپ پیش آنے کے بعد 12سے زائد لوگ زخمی ہوئے۔

زخمیو ں کو باگھا میں سب ڈویثرنل ہاسپٹل میں داخل کیاگیاہے جووہاں پرزیرعلاج ہیں۔باگھا کے علاوہ تشدد کے واقعات ایسٹ چمپارن ضلع کے مہاسی اورکلیان پور گاؤں میں بھی پیش ائے ہیں۔