بہار چناؤ : این ڈی اے میں نشستوں کی تقسیم ہنوز نہیں ہوسکی

,

   

امیت شاہ اور صدر بی جے پی نڈا حلیف پاسوان کو مطمئن کرنے سرگرم ۔ 243 رکنی اسمبلی کیلئے ایک دو یوم میں معاملت
نئی دہلی : بہار اسمبلی کے انتحابات کے لیے بمشکل ایک ماہ رہ گیا ہے لیکن برسر اقتدار بی جے پی ہندستان کی اس مشرقی ریاست میں اپنے سیاسی داؤ پیچ کو درست کرنے میں ہنوز سرگرم ہے کیوں کہ این ڈی اے کے دو مضبوط حلیفوں کے درمیان اختلاف پایا جاتا ہے ۔ بی جے پی کے سرکردہ قائدین بشمول مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ اور صدر پارٹی جے پی نڈا نے ایل جے پی کے سربراہ چراغ پاسوان سے ملاقات کی ہے ۔ ایل جے پی کے ذرائع نے کہا کہ پاسوان نے چیف منسٹر بہار اور صدر جے ڈی یو نتیش کمار کے تعلق سے شکایات کی ہیں ۔ ایل جے پی کے ایک لیڈر نے کہا کہ بی جے پی قائدین کے ساتھ میٹنگ میں نشستوں کی تقسیم کی معاملت کو قطعیت نہیں دی جاسکی ۔ ایک ذریعہ نے بیان کیا کہ امیت شاہ نے بتایا کہ بی جے پی کو پاسوان کی پارٹی کے ساتھ بنیادی طور پر کوئی اختلاف یا شکایت نہیں ہے ۔ مرکزی وزیر داخلہ نے اس ہفتے کے اوائل کئی بی جے پی قائدین سے بھی ملاقات کی جس کے بعد این ڈی اے کے کلیدی حلیفوں جیسے ایل جے پی کے ساتھ میٹنگ منعقد کی جس سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ اندرون این ڈی اے اختلافات اور رسہ کشی کو ختم کرنے سنجیدگی سے کام کررہے ہیں ۔ بی جے پی کے سنٹرل الیکشن کمیٹی توقع ہے ایک دو یوم میں اجلاس منعقد کرتے ہوئے تین مرحلے والے چناؤ کیلئے اپنے امیدواروں کو قطعیت دے گی ۔ این ڈی اے کے حلیف بھی امکان ہے ایک دو یوم میں نشستوں کی تقسیم کے اپنے فارمولے کا اعلان کردیں گے۔ ایل جے پی پہلے ہی واضح کرچکی ہے کہ پارٹی کو اگر اس کے حلیف معقول اور واجبی معاملت سے محروم رکھتے ہیں تو وہ 143 نشستوں پر الیکشن لڑے گی ۔ لیکن انہوں نے وضاحت بھی کی کہ وہ بی جے پی کے نشستوں پر مقابلہ نہیں کرے گی ۔ 2015 میں پاسوان کی پارٹی 42 نشستوں پر چناؤ لڑتے ہوئے صرف 2 جیتی تھی ۔ تب جے ڈی یو اپوزیشن کا حصہ تھی اور اس نے آر جے ڈی کے ساتھ مل کر این ڈی اے اتحاد کو واضح شکست دی تھی ۔ بہار الیکشن کے پہلے مرحلے کیلئے نامزدگی کا عمل جمعرات کو شروع ہوچکا اور 8 اکٹوبر کو اختتام پذیر ہوگا ۔ اس مرحلہ میں 71 نشستوں کیلئے ووٹ ڈالے جائیں گے ۔۔