بہت ہوچکا۔ غزہ میں ”فوری انسانی جنگ بندی“ کی اقوام متحدہ نے کی مانگ

,

   

عالمی نگران کار ادارے نے کہاکہ 7اکتوبر کواسرائیل پر حملہ غزہ میں مزیدشہریوں کی خوفناک ہلاکتوں اور 2.2ملین فلسطینیوں کی سہولیات سے محروم کرنے کا جواز پیش نہیں کرتا ہے۔


جنیوا۔اسرائیل کے ساتھ جنگ میں مذکورہ اقوام متحدہ نے پھر ایک مرتبہ غزہ میں ”فوری انسانی ہمدردی کی بنیاد پر جنگ بندی“ کے اپنے مطالبہ کودہرایاہے اور کہاکہ ساری آبادی کو محاصرہ میں رکھنا‘ حملے کی زد میں رکھنااور سہولیات تک رسائی سے انکار کرنا ”ناقابل قبول“ ہے۔

جنیوا کے اقوام متحدہ کا ایک بیان ”مقبوضہ فلسطین علاقہ اور اسرائیل کے ساتھ حالات پر مبنی اسٹانڈنگ کمیٹی کے بین ایجنسی کے اصولوں“ نے جاری کیاہے۔

انہوں نے ایکس(جو سابق میں ٹوئٹر تھا) پر پوسٹ کیاکہ ”انسانی ہمدردی کی بنیاد پر فوری جنگ بندی کی ہمیں ضرورت ہے۔ یہ تیس دنوں سے جاری ہے۔ اب بہت ہوچکا ہے۔ اسکو اب روکناہوگا۔ اقوام متحدہ کی ایجنسیوں کے 18سربراہان اور این جی اوز نے ایک مشترکہ بیان غزہ پر جاری کیاہے“۔

https://x.com/UNGeneva/status/1721482310833328581?s=20

عالمی نگران کار ادارے نے کہاکہ 7اکتوبر کواسرائیل پر حملہ غزہ میں مزیدشہریوں کی خوفناک ہلاکتوں اور 2.2ملین فلسطینیوں کی سہولیات سے محروم کرنے کا جواز پیش نہیں کرتا ہے۔

اس میں مزیدکہاگیا ہے کہ غزہ میں بھیجنے کے لئے مزیدخوارک‘ پانی‘ ادوایات‘ اور ایندھن سمیت مزیدامداد کی ضرورت ہے اورفوری ”انسانی بنیادوں پرجنگ بندی“ کی ضرورت ہے۔

مذکورہ اقوام متحدہ نے اپنے بیان میں کہاکہ ”پچھلے ایک ماہ سے دنیااسرائیل اور مقبوضہ فلسطین کے علاقے کی صورتحال کو دیکھ رہی ہے جس میں بیشمار زندگیاں ضائع ہوئی ہیں“۔

انہوں نے کہاکہ اسرائیل میں 1400کے قریب لوگ مارے گئے اور ہزاروں زخمی ہوئے اور 200سے زائد لوگ جس میں بچے کو یرغمال بنالیاگیاہے۔

مزیدکہاکہ ”غزہ میں اب تک کی سب سے زائد ہولناک ہلاکتیں ہوئیں‘2.2ملین فلسطینیوں کو خوراک‘ پانی‘ ادوایات‘ الکٹرک سٹی او رایندھن سے محروم کردیاگیاہے“۔

مذکورہ اقوام متحدہ نے مزیدکہاکہ ہیلتھ منسٹری غزہ میں کہہ رہی ہے کہ غزہ میں 9500سے کے قریب لوگ جاں بحق ہوگئے ہیں‘ جس میں 3900بچے اور 2400عورتیں شامل ہیں اور 23,000سے زائد زخمی ہیں جن کاعلاج پہلے سے بھرے ہوئے اسپتالوں میں فوری کرنا ہے۔