بینکنگ نظام میں 97فیصد سے زائد2ہزار کی کرنسی واپس ہوگئی ہے۔ آر بی ائی

,

   

مذکورہ 2ہزار روپئے کے بینک نوٹس 2016نومبر میں اس وقت متعارف کروائے گئے تھے جب اس وقت کے 1000اور 500روپئے کے کرنسی نوٹوں کومنسوخ کردیاگیاتھا


ممبئی۔ مذکورہ آر بی ائی نے کہا ہے کہ 2ہزار روپئے کے بینک کرنسی 97فیصد سے زائد بینکنگ نظام میں واپس آگئی ہے اور 10,000کروڑ کے قریب کے نوٹس اب بھی عوام میں ہیں۔ مئی 19کے روز آر بی ائی نے سرکولیشن سے 2ہزار کے کرنسی نوٹوں سے دستبرادری کا اعلان کیاتھا۔

ایک سرکولر میں انہوں نے کہاکہ ”سرکولیشن میں رہنے والے 2ہزار کے بینک نوٹس کی اس وقت کل مالیت 3.56لاکھ کروڑ تھے جب 19مئی 2023کو 2ہزار کے کرنسی نوٹوں سے دستبرداری کا اعلان کیاگیاتھا‘ اور اب یہ گھٹ کر 0.10لاکھ کروڑ 31اکٹوبر2023تک بزنس کے اختتام پر رہ گئی ہے“۔

سنٹرل بینک نے کہا کہ لہذا 97فیصد سے زائد 2000روپئے کے بینک نوٹس 19مئی 2023تک جو سرکولیشن میں تھی وہ واپس کردئے گئے ہیں۔ ملک بھر کے 19آر بی ائی دفاتر پر عوام نے دوہزار کے کرنسی نوٹ یاتو جمع کرائے ہیں یا پھر انہیں تبدیل کیاہے۔

سنٹرل بینک نے کہاکہ ”عوا م سے درخواست کی گئی تھی کہ وہ انڈیا پوسٹ کے پوسٹ دفاتر کے ذریعہ 2000کے کرنسی نوٹ بھیج سکتے ہیں۔ تاکہ مذکورہ کرنسی نوٹوں کو آر بی ائی دفاتر میں جمع کرانے یاتبدیل کیلئے آنے کی زحمت سے بچایاجاسکے“۔

عوام سے کہاگیاتھا کہ اس طرح کے کرنسی نوٹ کو اپنے بینک اکاونٹس میں جمع کرانے یاتبدیل کرنے کے 30ستمبر تک کی مہلت دی گئی ہے۔

اس تاریخ میں 7اکٹوبر تک کی توسیع کی گئی تھی۔ اس کے بعد یعنی7اکتوبر کے بعد سے بینک کی شاخوں میں تبدیلی یا جمع کرانے کے خدمات کاسلسلہ بند کردیاگیاہے۔

درایں اثناء بینک کی شاخوں میں 2000روپئے کے کرنسی نوٹوں کا جمع کرانے یاتبدیل کرنے کے لئے صارفین کی بڑی قطاریں دیکھی گئیں۔

آر بی ائی کے 19دفاتر جہاں پر جمع /تبدیل کرنے کے لئے سہولتیں فراہم کی گئی تھیں وہ احمد آباد‘ بنگلورو‘ بیلا پور‘ بھوپال‘ بھوبھونیشور‘ چندی گڑھ‘ چینائی‘ گوہاٹی‘ حیدرآباد‘ جئے پور‘ جموں‘ کانپور‘ کلکتہ‘ لکھنو‘ ممبئی‘ ناگپور‘ نیودہلی‘ پٹنہ اوتھرویننتھاپورم ہیں۔

مذکورہ 2ہزار روپئے کے بینک نوٹس 2016نومبر میں اس وقت متعارف کروائے گئے تھے جب اس وقت کے 1000اور 500روپئے کے کرنسی نوٹوں کومنسوخ کردیاگیاتھا۔