بینک کھاتو ں کو سیل کرنا مودی۔شاہ کی مجرمانہ کارروائی: کانگریس

,

   

کانگریس کو مالی طور پر مفلوج کرنے کی سازش ۔ صدر پارٹی کھرگے ، سونیا گاندھی کی مشترکہ پریس کانفرنس

نئی دہلی : کانگریس نے جمعرات کو لوک سبھا انتخابات کے دوران پارٹی کے بینک کھاتوں کو سیل کرنے کو وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کی مجرمانہ کارروائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی کارروائی سوچی سمجھی کارروائی کا حصہ ہے ۔ اس کی حکمت عملی اور اس کا مقصد کانگریس کو معاشی طور پر کمزور کرنا ہے ۔ کانگریس کے صدر ملک ارجن کھرگے، کانگریس پارلیمانی پارٹی کی لیڈر سونیا گاندھی، خزانچی اجے ماکن اور پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی نے آج یہاں کانگریس ہیڈکوارٹر میں منعقدہ ایک خصوصی مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ اس کے کھاتوں کو ایک سوچی سمجھی حکمت عملی کے تحت منجمد کیا گیا اور مودی اوامیت شاہ کی شہ پر یہ کارروائی کی گئی ہے تاکہ کانگریس کو مالی طور پر معذور کیا جاسکے ۔ کھرگے نے کہا کہ پارٹی کے بینک اکاؤنٹ میں 285 کروڑ روپے جمع ہیں لیکن اس رقم کو الیکشن کے وقت استعمال نہیں کیا جا سکتا کیونکہ اکاؤنٹ سیل ہے ۔ پارٹی کے لیے بیانرس ، پوسٹر چھاپنا اور تشہیر کا کام کرنا مشکل ہوگیا ہے اور ایک سازش کے تحت یہ قدم اٹھایا گیا ہے ۔ اس کی وجہ سے جمہوری حقوق تباہ ہو رہے ہیں اور جمہوریت میں سیاسی جماعت کو جو مواقع ملنے چاہئیں وہ تباہ ہو رہے ہیں۔کھرگینے کہا ” اٹھارویں لوک سبھا کے عام انتخابات کا اعلان ہو چکا ہے ۔ ملک کا ہر شہری اس میں شرکت کے لیے بے تاب ہے ۔ ہندوستان اپنی جمہوری اقدار اور نظریات کے لیے پوری دنیا میں جانا جاتا ہے ۔ یہ تمام سیاسی جماعتوں کے لیے یکساں مواقع کو سیل کرنے کی کارروائی ہے ۔ بی جے پی نے کمپنیوں سے کس طرح پیسہ لیا؟ سپریم کورٹ حقائق کی تحقیقات کر رہی ہے ۔ ہم امید کرتے ہیں کہ بہت جلد حقیقت ہم سب کے سامنے آ جائے گی۔ ایک طرف سازش کرکے اپوزیشن کی بڑی جماعت کے کھاتوں کو سیل کیا جارہا ہے تو دوسری طرف موجودہ حکمران جماعت نے الیکٹورل بانڈز سے انتخابی چندہ لے کر اپنے بنک کھاتے بھر لیے ہیں۔ یہ حکمران جماعت کی طرف سے لیول پلیئنگ فیلڈ کو ختم کرنے کے لیے کھیلا جانے والا خطرناک کھیل ہے ۔ کانگریس کے صدر نے کہا کہ میں آئینی اداروں سے اپیل کرتا ہوں کہ اگر وہ آزادانہ اور منصفانہ انتخابات چاہتے ہیں تو وہ ہماری پارٹی کو بغیر کسی پابندی کے بینک اکاؤنٹس استعمال کرنے دیں۔ انکم ٹیکس کا دعویٰ بالآخر عدالت کے فیصلے کے مطابق طے کیا جائے گا۔ سیاسی جماعتیں ٹیکس نہیں دیتیں، بی جے پی نے کبھی ٹیکس نہیں دیا، اس کے بعد بھی اگر ہم سے پوچھا گیا تو ہم عدالت کے حتمی فیصلے کا انتظار کریں گے ۔ سونیا گاندھی نے کہا ‘‘جو مسئلہ ہم آج اٹھا رہے ہیں وہ بہت سنگین ہے اور یہ نہ صرف کانگریس کو متاثر کرتا ہے ، بلکہ یہ ہماری جمہوریت کو بھی سب سے زیادہ متاثر کرتا ہے ۔